اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ میری خواہش ہے کہ کوئی بھی لیڈر آئے وہ ایماندار ہو۔

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”ایک شام ماہرہ خان کے نام“تقریب کا انعقاد کیاگیا جس کی میزبانی معروف ادیب و دانشور انور مقصود نے کی۔

انور مقصود نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہاکہ میں نے جب بھی کسی سے بات کی ہے تو وہ سیاست دان یا پھر فوجی تھا، آج پہلی بار ایک اداکارہ سے اس طرح بات کررہا ہوں، پاکستان ٹیلی ویژن کی اداکاروں کے لیے میں نے بہت لکھا ہے جن میں عظمیٰ گیلانی، خالدہ ریاست، ثمینہ احمد، ثانیہ سعید، روبینہ اشرف، بشریٰ انصاری، بدر خلیل شامل ہیں، اب تک میں نے کوئی کھیل ماہرہ کے لیے نہیں لکھا کیونکہ جب سے میں نے لکھنا بند کیا ہے، ماہرہ خان مشہور ہوگئی تھیں۔

پہلی فلم کیسے سائن کی

معروف اداکارہ ماہرہ خان نے کہاکہ میری بچپن سے خواہش تھی کہ اداکارہ بنوں، میری نانی کو اس بات پر اعتراض تھا، مجھے وی جے بننے کی آفر ہوئی تو کہا کہ مجھے فلموں میں کام کرنا ہے، وی جے بننے کے لیے گھر والوں سے اجازت لی۔

ماہرہ نے بتایا کہ اس کے بعد ہدایتکار شعیب منصور کی کال آئی تو یقین نہیں آیا کہ وہ فلم ”بول“میں کام کی آفر کررہے ہیں، میں نے شعیب سے کہا کہ میرا ابھی بے بی ہوا ہے، جواب ملا کہ کوئی بات نہیں ہمارے زمانے میں بچے سیٹ پر ہوا کرتے تھے، پھر میں امی، ابو اور میرا بیٹا اذلان لاہور گئے ۔

بہت لوگوں نے بولا ناک کی سرجری کرالو

انور مقصود نے پھر پوچھا کہ آپ اور شاہ رخ خان کی سوائے ناک کے کیا چیز ایک جیسی تھی، جس پر پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔

ماہرہ خان نے ہنستے ہوئے کہاکہ مجھے بہت لوگوں نے بولا ناک کی سرجری کرالو، میں نے کہا کبھی نہیں، اگر ناک کٹوا دی تو کیا فائدہ۔

ایک تھی نگار

انہوں نے بتایا کہ میں نے زندگی میں جو چیز سکھی وہ وقت پر آنا اور اپنا پورا ٹائم دینا ہے، میں نے ٹیلی فلم ”ایک ہے نگار“کو پروڈیوس بھی کیا، پیسے کے لیے مجھ سے پروڈکشن نہیں ہوتی، بہت سی کہانیاں ہم صرف مردوں کی دیکھتے ہیں، جنرل نگار کی کہانی ایک با ہمت خاتون کی کہانی ہے۔

پرانے گانے سننا میرا شوق ہے

انہوں نے بتایا کہ پرانے گانے سننا میرا شوق ہے، پاکستانی صوفی کلام ،رفیع اور گیتا دت کے گانے بہت پسندہیں، میں جب کالج گئی تو دو ڈی وی ڈیز میرے پاس تھیں، گرودت کی پیاسا اور آنگن ٹیڑھا۔ میں نے بہت کوشش کی کہ مولا جٹ میں اچھی پنجابی بولوں۔

میں ’پٹھان‘ کے ساتھ ہوں

انور مقصود نے ماہرہ خان سے سوال کیا کہ آپ کونسی سیاسی جماعت کو سپورٹ کرتی ہیں؟

ماہرہ خان نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ میں سیاست میں ’پٹھان‘ کے ساتھ ہوں۔

ماہرہ خان نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سیاست دان کوئی بھی آئے مگر ایماندار ہونا چاہیے۔

اسی دوران انور مقصود نے کہا کہ آپ جب پشاور زلمی کی ایمبیسیڈر بنی تو اندازہ ہوگیا تھا کہ آپ تحریک انصاف کی سپورٹر ہیں۔

ہندوستان میں کام کرکے بہت اچھا لگا

ماہرہ خان نے کہاکہ اگر لڑکیاں فنانشل طور پر آزاد نہ ہوں تو بہت کچھ نہیں کر پاتیں، ہندوستان میں کام کرکے بہت اچھا لگا، شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنا میرا خواب تھا۔

صدر آرٹس کونسل محمد احمدشاہ آرٹس کونسل کراچی کی جانب سے ماہرہ خان کو کلچرل ایمبسیڈر آف پاکستان کا ایوارڈ دیاگیا۔

لیگی سینیٹرکی کڑی تنقید

ماہرہ کی جانب سے سیاست میں عمران خان کو پسندیدگی کی سند بخشنے پر مسلم لیگ ن کے سینیٹراورمرحوم لیگی رہنما مشاہد اللہ خان کے صاحبزادے ڈاکٹرافنان اللہ خان نے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بناڈالا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لیگی سینیٹرنے ماہرہ سمیت انور مقصود پر بھی سنگین الزامات عائد کرڈالے۔

افنان اللہ خان نے انور مقصود پرتعصب پرست ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ماہرہ کیلئے مزید لکھا کہ ان کے کردار پر تو کتابیں لکھی جا سکتی ہیں،یہ پیسے کیلئے انڈین اداکاروں کی خوشامد بھی کرتی ہیں۔

More

Comments are closed on this story.