آج کے دور میں خواتین کے کردار سے کسی صورت انکار نہیں کیا جاسکتا۔ طب ہو، تعلیم و تدریس ہو، کھیل ہو یا نیز کوئی بھی پیشہ ہو، خواتین نے اپنا لوہا منوایا ہے۔
انہی بے لوث خدمات اور جذبے کو مدِ نظررکھتے ہوئے برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے 2023 کے لیے دنیا بھر کی 100 مضبوط خواتین کی ایک فہرست جاری کی گئی ہے۔
اس فہرست میں دو پاکستانی خواتین کا نام بھی شامل ہے جنہوں نے اپنی خدمات سے ملک کا نام روشن کیا۔
نیہا منکانی (مِڈ وائف)
نیہا منکانی وسائل کے ساتھ سہولیات فراہم کرنے، ہنگامی ردعمل اور آب و ہوا سے متاثرہ کمیونٹیز کیلئے خدمات پیش کرتی ہیں۔
گزشتہ سال پاکستان میں تباہ کن سیلاب میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی نیہا منکانی نے واضح کردارا دا کیا ہے۔
اس دوران اپنے خیراتی ادارے ’ماما بے بی فنڈ‘ کے ذریعے منکانی اور ان کی ٹیم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بہت اہم کردار ادا کیا۔
مزید پڑھیں:
خواتین کا مضبوط کردار اُجاگر کرتی فلمیں،کتابیں اور پوڈ کاسٹ
انہوں نے 15,000 سے زائد خاندانوں کو لائف سیونگ برتھ کٹس اور دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کیں۔
ان کا فلاحی ادارہ ’ماما بے بی فنڈ‘ ساحلی کمیونٹیز میں رہنے والی حاملہ خواتین کو فوری علاج کے لیے قریبی اسپتالوں اور کلینک تک لے جانے کیلئے ایک ’کشتی ایمبولینس‘ متعارف کروانے جارہا ہے۔
افروز نما(مویشی بان)
واخی کمیونٹی کی مویشی بان افروز نما قراقرم کے پہاڑوں پر رہتے ہوئے تقریباً تین دہائیوں سے بکریوں، خچروں اور بھیڑوں کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔
وراثت میں ملنے والے اس خاندانی کام کا افروز نما صدیوں سے حصہ ہیں۔ ہر سال یہ بہادر خاتون اپنے ریوڑ کو سطح سمندر سے 4,800 میٹر (16,000 فٹ) کی بلندی پر موجود چراگاہوں میں لے جاتی ہیں۔
وہ ان ریوڑ کی مدد سے ڈیری مصنوعات کو بارٹر کے لیے تیار کرتی ہیں، اس کے بدلے ملنے والی آمدن سے گاؤں کے لوگ اپنے بچوں کو تعلیم دلوا رہے ہیں۔
بی بی سی 100 ویمن میں ہر سال دنیا بھر سے 100 بااثر اور متاثر کن خواتین کے نام کی فہرست جاری کی جاتی ہے۔
ان کی زندگی کے بارے میں دستاویزی فلمیں، فیچرز اور انٹرویوز بھی تیار کیے جاتے ہیں، ان کی کہانیوں کو تمام پلیٹ فارمز پر شائع اور نشر کیا جاتا ہیں۔
Comments are closed on this story.