تھیٹرکی معروف اداکارہ نرگس کوان کے شوہرنے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اداکارہ نرگس جن کا اصل نام غزالہ ادریس ہے، ان کے بھائی خرم بھٹی نے پولیس ہیلپ لائن پر کال کی۔ کال پر تھانہ ڈیفنس سی کی پولیس کی نفری اداکارہ کے گھر پہنچ گئی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اداکارہ کے بھائی نے پولیس کو بتایا کہ میری بہن کاشوہرانسپکٹرماجد بشیر روزانہ اس کی بہن پر تشدد کرتا تھا اس نے آج بھی میری بہن کو مارا پیٹا جس پراس کی حالت خراب ہوگئی۔

لاہور کے ڈیفنس سی تھانے میں تعینات انسپیکٹر ماجد بشیر کے خلاف غزالہ ادریس کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ماجد بشیر نے نرگس سے فارم ہاؤس اور دیگر جائیداد ان کے نام کرنے کا تقاضہ کیا۔

لاہور میں درج ایف آئی آر کے مطابق اداکارہ نرگس کا کہنا ہے کہ ماجد بشیر نے سرکاری پستول سے میرے منہ پر لگاتار وار کیے، جس سے میرا منہ خون میں لت پت ہوگیا۔

مناہل ملک نے سوشل میڈیا سے دوری اختیار کرلی

نرگس نے پولیس کو بتایا کہ انسپیکٹر ماجد بشیر ان کے ایک نو کینال کے پلاٹ پر بھی قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل بھی ان کے شوہر تین مرتبہ ان کو تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق شوہر نے سرکاری پسٹل سے نرگس کے منہ پر وار کیے، انہیں زمین پر گھسیٹا، پسلیوں پر ڈنڈے مارے اور کمرے میں بند کر کے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

اداکارہ کے مطابق ان کے شوہر حسب معمول سونا، نقدی اور جائیداد کے کاغذات ہتھیانے کے لیے ان پر دباؤ ڈال رہے تھے۔

ایف آئی آر میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ماجد بشیر نے نرگس پر دباؤ ڈالا کہ وہ آفتاب اقبال کی سابق اہلیہ مریم کو گھر لانا چاہتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں اداکارہ کے چہرے اور ہاتھوں پر تشدد کے نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔

لاہور پولیس نے انسپیکٹر ماجد بشیر کے خلاف مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 354 اور 506 بی کے تحت درج کی ہے۔ دفعہ 354 خواتین پر مجرمانہ تشدد اور توہین کے حوالے سے ہے جبکہ دفعہ 506 بی کسی کو قتل یا نقصان پہنچانے کی دھمکی دینے سے متعلق ہے۔

اس کے علاوہ اداکارہ کے بیٹے نے کینیڈین ایمبیسی کو بھی اپنی ماں پر تشدد کے بارے میں ای میل کے زریعے آگاہ کیا ہے۔

نرگس کے بیٹے علی مرتضیٰ نے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو سے ایمبیسی کو ای میل کی ہے، جس میں لکھا گیا ہے کہ میری والدہ غزالہ المعروف نرگس کے چہرے اور پورے جسم پر اس کے شوہر ماجد بشیر نے تشدد کیا۔

ای میل میں کہا گیا ہے کہ ماجد بشیر بااثر انسپکٹر ہے، اس کے بیرون ملک کے دو ویزے لگے ہیں۔ ملزم کو گرفتار کر کے اس کے جرم کی سزا دی جائے اور میری والدہ غزالہ نرگس کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے۔

کینیڈین ایمبیسی قونصل کی طرف سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے، نرگس تشدد کیس کے حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مکمل میرٹ کیا جائے گا۔

اداکارہ نرگس کینڈین نیشنل ہیں اور ان دنوں ویزٹ ویزے پر آئی ہیں۔

دوسری جانب لاہور پولیس اپنے پیٹی بند بھائی ملزم ماجد بشیر کو تاحال گرفتار نہیں کر سکی ہے، مقدمہ درج ہوئے چوبیس گھنٹے سے زائد وقت ہوچکا ہے۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، ملزم کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

ملزم ماجد بشیر نے سیشن عدالت سے 18 اکتوبرتک کیلئے عبوری ضمانت کروالی ہے۔

یاد رہے کہ اداکارہ نرگس نے چند برس قبل انسپکٹر ماجد بشیر سے شادی کرلی تھی۔ شادی کے بعد اداکارہ نے شوبز کوخیرباد کہہ دیا تھا۔ اداکارہ نرگس کچھ برس سے ایک بیوٹی سیلون چلا رہی ہیں۔ ماجد بشیر اور نرگس کی شادی تقریباً آٹھ برس پہلے ہوئی تھی۔

گذشتہ برس لاہور رنگ نامی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نرگس نے کہا تھا کہ انہوں نے شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہنے کے بعد اپنے شوہر ماجد بشیر کے مشورے پر ایک بیوٹی سیلون کھول لیا تھا۔

اس انٹرویو کے دوران ان کے شوہر ماجد بشیر نے کہا تھا کہ سات سال قبل شادی سے پہلے ’میری پہلی شرط یہی تھی کہ میں شوبز کے ساتھ (اگر نرگس شوبر انڈسٹری نہیں چھوڑتیں تو) شادی نہیں کروں گا۔‘

کینیڈین شہریت رکھنے والی اداکارہ نرگس ماضی میں اس وقت خبروں کی ذینت بنیں جب انہوں نے سنہ 2000 کی دہائی کے اوائل میں متنازع پولیس افسر عابد باکسر پر تشدد کا الزام لگایا تھا۔

اسٹیج اداکارہ نرگس کے ساتھ ان کے تعلقات کی خبریں اور پھر کچھ اختلافات کی بنیاد پر مبینہ طور پر اداکارہ کا سر منڈوانے کا واقعہ مہینوں تک خبروں میں رہا۔

تاہم عابد باکسر نے نرگس پر تشدد کرنے کے الزام کی تردید کی تھی۔

ایک انٹرویو کے دوران نرگس کے ساتھ اپنے افیئر سے متعلق بات کرتے ہوئے عابد باکسر نے کہا تھا کہ جب وہ سبزہ زار تھانے میں بطور ایس ایچ او تعینات تھے تو وہاں نرگس سے ایک تفتیش کے دوران اُن سے پہلی ملاقات ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’میں نے نرگس کے بال نہیں منڈوائے تھے مگر ڈانٹا ضرور تھا۔ انسان سے غلطیاں ہو جاتی ہیں۔ اس واقعے پر نرگس اور اپنے گھر والوں سے معافی مانگ چکا ہوں اور سنہ 2002 کے بعد سے میرا نرگس سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔‘

ماضی میں نرگس پر رقص کے دوران مبینہ طور پر فحاشی پھیلانے کا الزام بھی لگا اور ان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی تھی۔

تاہم لالی وڈ میں سینکڑوں فلموں اور سٹیج ڈراموں میں کام کرنے والی نرگس نے چند برسوں پہلے شوبر انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

More

Comments are closed on this story.