پاکستانی اداکارہ حانیہ عامر سمیت متعدد پاکستانی سلیبریٹیز کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھارت میں بلاک کر دیے گئے ہیں۔ بھارتی صارفین جب ان اداکاروں کے پروفائلز تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں ”User Not Found“ کا پیغام ملتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے پہلگام حملےکے ثبوت تو کوئی نہ پیش کیے لیکن اپنے اقدامات پر سوال اٹھانے والی آوازوں کو خاموش کروانے کا سلسلہ زور و شور سے جاری رکھا ہوا ہے۔

بوکھلاہٹ کا شکار بھارتی حکومت نے پاکستان کے یوٹیوب چینلز کو اپنے ملک میں بند کرنے کے بعد اب پاکستانی اداکاروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھی بین کر ڈالے۔

خیال رہے کہ حالیہ برسوں کے دوران پاکستانی ڈراموں کی مقبولیت میں سرحد پار بھی خاصہ اضافہ ہوا اور انہی کے ذریعے پاکستانی فنکار بھی بھارت میں خاصے مقبول ہوئے۔

سوشل میڈیا نے جہاں فنکاروں اور ان کے مداحوں کے درمیان فاصلے کو مختصر کردیا وہیں سرحدوں کی حدود و قیود سے بھی آزاد کردیا۔

اس پابندی کی زد میں جہاں پاکستان کا مین اسٹریم میڈیا آیا وہیں صحافیوں اور دیگر افراد کے یوٹیوب چینلز بھی بھارت میں عدم دستیاب کر دیے گئے۔

پر اب بھارت سوشل میڈیا اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے ذریعے پاکستان اور بھارتی شہریوں کے درمیان رابطوں کو نشانہ بنانے کے درپے ہیں۔

چنانچہ بھارتی حکومت نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر متعدد پاکستانی فنکاروں کو اپنے ملک میں بین کردیا ہے۔

اس پابندی کی زد میں جن پاکستانی فنکاروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس آئے ہیں ان میں ہانیہ عامر، ماہرہ خان، اقرا عزیز، بلال عباس، سجل علی اور علی ظفر شامل ہیں۔

بھارت میں ان اکاؤنٹس تک رسائی کی کوشش پر یہ جملہ نظر آتا ہے ’ اس کانٹینٹ پر پابندی لگانے کی قانونی درخواست کی تعمیل کرتے ہوئے یہ اکاؤنٹ بھارت میں دستیاب نہیں ہے’۔

پاکستانی انٹرٹینمنٹ کانٹینٹ اور آرٹسٹس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی لگانا، بھارتی سینسر شپ کی نئی انتہاؤں کو بیان کرتا ہے۔

More

Comments
1000 characters