چاند کا ایک رخ ہمیں دکھائی دیتا ہے جبکہ دوسرا رخ ہمیشہ زمین سے پوشیدہ رہتا ہے کیونکہ چاند قدرتی طور پر ایک رخ پر بندھا ہوا ہے۔

نیچر میں شائع ہونے والی ناسا کی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چاند کے دونوں اطراف، دور اور نزدیکی، ایک دوسرے سے بالکل مختلف کیوں ہیں۔

مطالعے میں چاند کے دونوں رخوں کی جغرافیائی فرق کی وضاحت کی گئی ہے۔ محققین نے چاند کا ایک نیا کشش ثقل ماڈل تیار کیا ہے جس میں چاند کے بیضوی مدار میں زمین کے گرد گردش کے دوران اس کے کشش ثقل میں ہونے والی معمولی تبدیلیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ناسا کے مطابق یہ اتار چڑھاؤ چاند کے تھوڑے سے مڑنے کی وجہ بنتے ہیں جو زمین کی جاذبیت سے متاثر ہوتا ہے، اور اس عمل کو ”ٹیڈل ڈیفارمیشن“ کہا جاتا ہے۔ یہ عمل چاند کے اندرونی ڈھانچے کی گہری تفصیلات سے متعلق اہم معلومات فراہم کرتا ہے۔

2025 میں کتنے چاند اور سورج گرہن ہوں گے ؟

ناسا کی ”گریوٹی ریکوری اینڈ انٹیریئر لیبارٹری“ (GRAIL) مشن کے ڈیٹا سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاند کا گہرا اندرونی حصہ غیر متوازن ہے، جو لگتا ہے کہ اس کی قریب سمت پر ہونے والی شدت سے بھری آتش فشانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے۔ یہ آتش فشانی سرگرمیاں چاند کی سطح کی شکل میں اربوں سال قبل تبدیلی کا باعث بنی تھیں۔

ناسا کے جیٹ پروپلشن لیبارٹری میں سورج کے نظام کی حرکیات کے گروپ کے سربراہ ریان پارک نے کہا کہ “ہمارے مطالعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ چاند کا اندرونی ڈھانچہ یکساں نہیں ہے، جو رخ زمین کی طرف ہے، یعنی قریب سمت، وہ فاصلے کی سائیڈ کے مقابلے میں زیادہ گرم اور گہرائی میں زیادہ فعال ہے۔

نیرسائیڈ اور فار سائیڈ کی سطح کا فرق

چاند کی نیرسائیڈ (Near Side) وسیع میدانوں سے ڈھکا ہوئی ہے جنہیں ”ماری“ کہا جاتا ہے، جو کہ مائع چٹان سے بنی تھی جو اربوں سال پہلے ٹھوس ہو گئی تھی۔ اس کے مقابلے میں فار سائیڈ (Far side) زیادہ کھردری ہے اور یہاں پر چند میدان ہی ہیں۔

سورج نیلا کیوں پڑ گیا تھا؟ سائنسدانوں نے 200 سال پرانی گتھی سلجھا لی

محققین کا اندازہ ہے کہ نیرسائیڈ کا اوسطاً مانٹل فار سائیڈ کے مقابلے میں 100-200 ڈگری سیلسیس زیادہ گرم ہے، اور یہ درجہ حرارت کا فرق ممکنہ طور پر نیرسائیڈ پر تھوریم اور ٹائیٹینیم جیسے عناصر کی تابکاری خرابی کے باعث ہو سکتا ہے۔

کچھ نظریات کے مطابق نیرسائیڈ پر شدید آتش فشانی سرگرمیاں اس کشش ثقل کے فرق کی وجہ بن سکتی ہیں۔ اس عمل نے تابکاری پیدا کرنے والے، حرارت پیدا کرنے والے عناصر کو نیرسائیڈ کے مانٹل میں گہرائی تک جمع ہونے کی اجازت دی، اور یہ نیا مطالعہ اس بات کا سب سے مضبوط ثبوت فراہم کرتا ہے کہ یہ نظریہ درست ہو سکتا ہے۔

خلا میں 140 کھرب سمندروں کے برابر تیرتا پانی مل گیا

سائنسدان ریان کے مطابق چاند زمین کی گردش کو مستحکم کرنے اور سمندری لہروں کو جنم دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہماری معلومات چاند کے بارے میں انسانوں اور روبوٹک مشنز کے ذریعے بڑھ چکی ہیں، جنہوں نے اس کی سطح اور اندرونی ساخت کے بارے میں تفصیلات ظاہر کی ہیں، تاہم اس کی گہری ساخت اور تاریخ کے بارے میں ابھی بھی کئی سوالات باقی ہیں۔ چاند زمین کا قریب ترین ہمسایہ ہے اور یہ سائنسی دریافتوں کا ایک اہم مرکز بھی ہے۔

More

Comments
1000 characters