ہم سب نے ہی اکثر یہ جملہ سنا اور کہا ہے کہ ’وقت ہی نہیں ملتا‘ یا یہ کہ’پتہ ہی نہیں چلا دن کیسے گزر گیا’۔ لیکن کیا واقعی وقت کم ہے، یا ہم اسے غیر محسوس طریقے سے ضائع کر رہے ہیں؟ وقت کہاں ضائع ہوا کا سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ ہم غور کریں کہ آخر وہ کون سے عوامل ہیں جو ہمیں وقت سے محروم کر رہے ہیں۔
ہم میں سے اکثر لوگ شکایت کرتےنظر آتے ہیں کہ وہ کچھ نیا سیکھنا چاہتے ہیں، کوئی ہنر اپنانا چاہتے ہیں، یا اپنی صحت پر توجہ دینا چاہتے ہیں، لیکن وقت کی کمی آڑے آتی ہے۔ مگر وہی لوگ چند لمحوں بعد فخر سے بتاتے ہیں کہ وہ فلاں نیٹ فلیکس یا یوٹیوب سیریز کی کتنی اقساط دیکھ چکے ہیں اور یہ کہ سوشل میڈیا ایپس پر سارا سارا دن مصروف رہتے ہیں۔ اس تضاد کو سمجھنا بے حد ضروری ہے۔ وقت ہمارے پاس ہوتا ہے، مگر ہم اسے کیسے استعمال کرتے ہیں، یہ ہماری ترجیحات کو ظاہر کرتا ہے۔
یورپ والے موبائل فون پر وقت ضائع کرنے سے تائب ہونے لگے
اپنے موبائل فون کی اسکرین ٹائم رپورٹ پر نظر ڈالیں۔ وہ روزانہ کے گھنٹے جو سوشل میڈیا، ویڈیوز یا بے مقصد اسکرولنگ میں صرف ہو رہے ہیں، انہیں اگر کسی تعمیری سرگرمی میں صرف کیا جائے تو کئی غیر ممکنات ممکن بن سکتے ہیں۔
وقت کا بہترین استعمال کیسے ممکن ہے؟
سب سے پہلے اپنی روزمرہ سرگرمیوں کا جائزہ لیں، ایک دن یا ایک ہفتے کے لیے اپنی تمام سرگرمیوں کا ریکارڈ رکھیں۔ یہ دیکھیں کہ وقت کہاں اور کیسے ضائع ہو رہا ہے۔
اپنے اسکرین ٹائم کو محدود کریں، موبائل فون کی مخصوص ایپس پر وقت کی حد مقرر کریں۔ سوشل میڈیا اور تفریحی مواد کی حدود طے کریں۔
اپنی ترجیحات طے کریں، یہ سب سے اہم ہے کہ آپ کے لئے اہم کیا ہے۔ ہر دن تین اہم کاموں کی فہرست بنائیں جو آپ ضرور مکمل کرنا چاہتے ہیں۔
تین اقسام کا وقت بتانے والی دنیا کی سب سے پیچیدہ گھڑی تیار
خود سے سوال کریں، ’کیا یہ کام مجھے فائدہ دے رہا ہے؟ کیا یہ میری زندگی کو بہتر بنا رہا ہے؟ آدھا مسئلہ تو یہیں حل ہوجاتا ہے کہ میرے لئے کیا اہم یا اہم ترین ہے۔
اپنے آرام اور تفریح کا وقت الگ رکھیں، یہ بھی بہت ضروری ہے، لیکن وہ وقت تعمیری اور محدود ہونا چاہیے۔
یاد رکھیں وقت ہمارے ہاتھ میں ریت کی مانند ہے، اگر ہم اسے مضبوطی سے نہ تھامیں تو لمحوں میں پھسل جاتا ہے۔ جو لوگ وقت کی قدر کرتے ہیں، وہی اصل میں زندگی کی قدر کرتے ہیں۔ وقت کو واپس پانا کسی جادو کا نام نہیں، بلکہ خود احتسابی، نظم و ضبط، اور بہتر ترجیحات کا نتیجہ ہے۔
کاہل طبیعت کے باوجود کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو ان عادات کو گڈ بائے کہہ دیں
آج ہی سے وقت کے ضیاع کو پہچانیے، اور اپنے کل کو بہتر بنانے کی کوشش کیجیے۔ یاد رکھیے، وقت صرف وہی کھوتا ہے جو اس کی قدر نہیں کرتا۔ پھر شکوہ کیسا؟ وقت کو آپ ضائع نہ کریں کیونکہ در حقیقت تو آپ ہی کا نقصان ہے۔