ایک کاسمیٹک سرجری کلینک کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو نے چین سمیت دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کو جنم دے دیا ہے۔ شنگھائی پلاسٹک سرجری کلینک کے ڈاکٹر ژے نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں درجنوں خواتین کو سرجری کے بعد انتظار گاہ میں بیٹھے دکھایا گیا ہے۔ ان کے چہروں پر خاص طور پر ناک اور ٹھوڑی پر پٹیاں واضح طور پر نظر آ رہی ہیں۔

ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا: ”for beautiful woman“ (خوبصورت عورت کے لیے)۔ مگر ناظرین کی بڑی تعداد نے اس منظر کو خوبصورتی کے بجائے خوفناک قرار دیا۔

روزانہ ایک آم کھانے کے حیران کن فوائد، جلد، دل، وزن اور شوگر سب کے لیے مفید

ایک صارف نے تبصرہ کیا: ”یہ خوبصورتی کہلاتی ہے؟“

دوسرے نے لکھا: ”یہ تو ہارر مووی کا سین لگتا ہے!“

ایک اور صارف نے کہا: ”خدارا! معاشرے کو خوش کرنے کے چکر میں اپنے جسم کو برباد نہ کریں۔“

کیا واقعی آپ کو ہینڈ کریم کی ضرورت ہے یا عام موئسچرائزر ہی کافی ہے؟

مزید تبصروں میں اس سماجی دباؤ کی مذمت کی گئی جس کی وجہ سے خواتین سرجری کروانے پر مجبور ہو رہی ہیں۔

ایک صارف نے لکھا: ”یہ پاگل پن ہے۔ ہر انسان کی ایک الگ خوبصورتی ہوتی ہے، جو یوگا، مراقبہ اور سانس کی مشقوں سے نکھاری جا سکتی ہے۔ خدا نے ہمیں جیسا بنایا ہے وہی کامل ہے۔“

تنقید کا مرکز خاص طور پر کلینک کا وہ نظریہ بنا جس میں ”بے بی فیس“ جیسے معیار حسن کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

اس تصور میں چھوٹی تھوڑی، بڑی آنکھیں اور معصوم، کم عمر دکھنے والا چہرہ شامل ہے۔

ڈاکٹر ژے کی سوشل میڈیا پروفائل پر ایسے کئی ”پہلے اور بعد“ کی ویڈیوز موجود ہیں جن میں چہروں کی ڈرامائی تبدیلیاں دکھائی گئی ہیں۔ ان کے فالوورز کی تعداد اسی ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

مہنگی کریموں کے باوجود چہرے پر جھرّیاں کیوں پڑتی ہیں؟ اور اس کا علاج کیا ہے؟

ماہرین کے مطابق ظاہری حسن کا خیال رکھنا فطری بات ہے لیکن جب انسان صرف اپنی شکل و صورت پر ہی توجہ دینے لگے تو یہ جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

ایک انتہائی افسوسناک مثال 18 سالہ ژو چونا کی ہے جس نے صرف پانچ سال کے عرصے میں 100 سے زائد پلاسٹک سرجریاں کروائیں تاکہ وہ اپنی پسندیدہ اداکارہ ایسٹر یو جیسی نظر آئے۔ اس کا سرجری کا سفر محض 13 سال کی عمر میں شروع ہوا جب اس نے اپنی پلکوں کی سرجری کروائی تھی۔

More

Comments
1000 characters