پاکستانی سپر اسٹار ماہرہ خان، جنہوں نے ہمسفر، بن روئے اور قائداعظم زندہ باد جیسے پروجیکٹس سے خود کو منوایا، ان دنوں اداکار ہمایوں سعید کے ساتھ اپنی آنے والی فلم لو گرو کی تشہیر کے لیے امریکہ میں موجود ہیں۔
فلم کی پروموشن کے دوران ایک تقریب میں جب ان سے بالی ووڈ میں کام کرنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ماہرہ خان نے نہایت متوازن اور سوچا سمجھا جواب دیا۔
کامیاب رشتے کے لیے سب سے اہم نکتہ کیا ہے: اداکارہ انمول بلوچ کا مشورہ
ماہرہ نے کہا،میرے خیال میں ہمیں اندر کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے؛ ہمیں اپنی صنعت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا، میں وہ شخصیت نہیں ہوں جو بائیکاٹ یا منسوخی کلچر پر یقین رکھتی ہوں، لیکن موجودہ حالات میں ہمیں اپنی طاقت اور وسائل اپنے ہی ملک پر صرف کرنے چاہئیں۔ پاکستان ہی ہماری محفوظ جگہ ہے، اور ہمیں اپنے ملک میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
غنیٰ علی نے شوبز چھوڑنے کی خبروں کی وضاحت کر دی، اصل حقیقت کیا ہے؟
ماہرہ خان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا اور مداحوں کی جانب سے مختلف آرا سامنے آئیں۔
کچھ لوگوں نے ان کے اس بیان کو بالی ووڈ واپسی کے حوالے سے غیر واضح اور محتاط قرار دیا، جب کہ دیگر نے ان کی حقیقت پسندی کو سراہا۔
یاسر حسین کے نادیہ خان کو ریٹنگ دینے پرطنز کے نشتر
ایک صارف نے لکھا، ”ماہرہ نے بالکل درست کہا، ہمیں اپنی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری پر توجہ دینی چاہیے جو پہلے ہی دنیا بھر میں اپنی پہچان بنا چکی ہے۔“
جبکہ ایک اور مداح کا کہنا تھا،”ہم ماہرہ سے بالی ووڈ واپسی کے بارے میں زیادہ واضح جواب کی توقع کر رہے تھے، لیکن انہوں نے سیاسی طور پر درست بات کی۔“
یاد رہے کہ ماہرہ خان نے 2017 میں شاہ رخ خان کے ساتھ فلم رئیس کے ذریعے بالی ووڈ میں ڈیبیو کیا تھا، لیکن اس کے بعد سے پاک-بھارت تعلقات میں کشیدگی کے باعث فنکاروں کے تبادلے پر غیر اعلانیہ پابندی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ماہرہ خان حالیہ برسوں میں بھارتی ٹی وی اسکرین پر بھی واپس آئیں، جیسے کہ انہوں نے یار جلھائے جیسے پروگرامز میں شرکت کی تھی۔