دنیا میں آئندہ سالوں آنے والی قدرتی آفات سے متعلق کئی پیشگوئیاں کی جا چکی ہیں وہیں اب نئی بابا وانگا نے جاپان میں آنے والی بڑی تباہی کی پیشگوئی کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان سے تعلق رکھنے والی آرٹسٹ ریو تاتسوکی کی ایک نئی پیشگوئی نے دنیا کی تشویش میں اضافہ کر دیا، جس کے باعث جولائی 2025 میں جاپان آنے والے ہزاروں سیاحوں نے اپنے سیاحتی دورے منسوخ کر دیے۔
ریو تاتسوکی کو جاپانی بابا وانگا کا لقب مل گیا ہے، کیونکہ ان کی ماضی کی کئی پیشگوئیاں جن میں 2011 کا توہوکو زلزلہ اور فریڈی مرکری کی موت، درست ثابت ہو چکی ہیں۔
چین کے 650 سال پرانے تاریخی ٹاور کا جزوی حصہ اچانک گر گیا، سیاح دیکھتے رہ گئے
اب ان کی نئی کتاب ”دی فیوچر آئی سا“ کے مطابق جولائی 2025 میں جاپان اور فلپائن کے درمیان سمندر میں ایک بڑا زلزلہ اور سونامی آنے کا امکان ہے، جو 2011 کے تباہ کن سونامی سے 3 گنا زیادہ طاقتور ہوگا۔
اس پیشگوئی کے بعد ہانگ کانگ کی ایک مشہور ٹریول ایجنسی WWPKG نے کہا کہ جاپان جانے والے سیاحوں میں 50 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ سیاحوں میں خوف، اضطراب اور سونامی جیسے خطرات کے خوف نے سفری رجحانات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
یونان میں خوفناک 6.1 شدت کے زلزلے کے بعد سونامی کا الرٹ بھی جاری
اگرچہ جاپانی حکام نے تاتسوکی کی پیشگوئی کو تسلیم نہیں کیا، تاہم چینی سفارتخانے نے اپریل 2025 میں جاپان میں موجود اپنے شہریوں کو قدرتی آفات کے خلاف ہوشیار رہنے کی ہدایت جاری کی تھی، جس سے خدشات میں مزید اضافہ ہوا۔
سوشل میڈیا پر بھی یہ موضوع #July2025Prediction کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹرینڈ کر رہا ہے، جہاں کچھ لوگ اس پیشگوئی کو سنجیدہ لے رہے ہیں اور کچھ محض ایک اتفاق قرار دے رہے ہیں۔
ماہرین کی تنقید
دوسری جانب ماہرین نے اس پیشگوئی کی سائنسی بنیادوں کی کمی پر زور دیا ہے۔ سیکیا ناؤیا (Sekiya Naoya)، جو ٹوکیو یونیورسٹی میں قدرتی آفات کی روک تھام کے ماہر ہیں، نے جاپان ڈیلی کو بتایا کہ آج کے سائنسی معیار کے مطابق یہ ممکن نہیں کہ ہم بالکل بتا سکیں کہ زلزلہ کب اور کہاں آئے گا۔“ انہوں نے مزید کہا کہ اگر جولائی میں کوئی زلزلہ آتا ہے تو وہ محض ایک اتفاق ہوگا اور اس افواہ کی تصدیق نہیں ہو گی۔ میاگی گورنر یوشی ہیرو مورائی (Yoshihiro Murai) نے اپریل 23 کو عوامی تشویش کے جواب میں کہا کہ وہ غیر سائنسی دعووں کو نظرانداز کرنے کی ترغیب دیتے ہیں کیونکہ اس سے سیاحت کا نقصان ہوسکتا ہے۔