فرانس میں ہونے والا 78واں سالانہ کانز فلم فیسٹیول سوشل میڈیا صارفین کی خاص توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، دنیا بھر سے لوگوں کے پسندیدہ ستارے فیسٹیول کی رونق بڑھانے وہاں پہنچ رہے ہیں۔
بالی ووڈ کے مشہور اداکار بھی کانز فلم فیسٹیول میں شرکت کرتے دکھائی دیے جن میں اروشی روٹیلا، گارو گپتا، جھانوی کپور، نتانشی گوئل شامل ہیں۔
اس کے علاوہ نامور بالی ووڈ اداکارہ ایشوریہ رائے اور روچی گجر بھی کانز فیسٹیول کا حصہ بنی دکھائی دیں، تاہم دونوں اداکاراؤں کے فیشن میں کچھ غیر معمولی نظر آیا جس پر سوشل میڈیا صارفین حیرت زدہ ہوئے تو کچھ نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
سریش اوبرائے کے پاکستان مخالف بیان پر صارفین بھڑک اٹھے
کانز فلم فیسٹیول میں ایشوریہ رائے جن کی مانگ میں سندور نے صارفین کی توجہ حاصل کی۔ ایشوریہ رائے کی سفید ساڑھی اور مانگ میں سندور کو سوشل میڈیا صارفین سیاست سے جوڑتے دکھائی دیے۔ کئی سوشل میڈیا صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
ایشوریہ رائے گذشتہ 23 سال سے کانز فلم فیسٹیول میں شرکت کر رہی ہیں اور یہ پہلا موقع ہے کہ انھوں نے مانگ میں سندور لگایا۔
”جے فار جاوید جے فار جہنم“: نادیہ حسین کی نئی پوسٹ نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی
ادھر بالی ووڈ اداکارہ روچی گجر نے تو تمام حدیں پار کردیں، اداکارہ نے کانز فیسٹیول میں سنہری لہنگا زیب تن کیا تھا لیکن ان کے روایتی راجھستانی لباس کے بجائے ان کے گلے میں موجود ہار نے جہاں ان کے مداحوں کو تو خوش کیا تاہم فیشن انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔ کیونکہ روچی گجر نے ایسا ہار پہنا تھا جس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تین تصویریں موجود تھیں۔
اداکارہ نے انسٹاگرام پر اپنی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ میں نے 78 ویں کانز فلم فیسٹیول 2025 میں اپنے ملک اور ثقافت کی نمائندگی کرنے پر فخر محسوس کیا۔ کانز میں یہ بین الاقوامی موقع حاصل کرنے پر میں واقعی خوش قسمت محسوس کر رہی ہوں۔
ایک صارف نے روچی گجر کی پوسٹ پر تبصرہ کیا کہ ’سب کچھ ٹھیک لگ رہا تھا جب تک میری نظر مودی کی تصویر پر نہیں پڑی۔
ایشوریہ رائے کی وائرل تصویر پر متنازع بھارتی صحافی برکھا دت کی جانب سے ایک ٹوئٹ کے ذریعے نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی جس میں لکھا تھا کہ ’کانز میں آپریشن سندور‘ لیکن کچھ دیر بعد انہوں نے اپنی ٹوٹ ڈیلیٹ کردی۔
واضح رہے کہ 78واں سالانہ کانز فلم فیسٹیول 13 سے 24 مئی 2025 تک جاری ہے۔
خیال رہے پہلگام واقعے کا الزام لگا کر بھارت نے پاکستان کے شہروں پر بزدلانہ حملے کیے تھے جسے مودی حکومت نے آپریشن سندور کا نام دیا، بعد ازاں اس کے جواب میں پاکستان کی جانب سے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کر کے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا تھا۔