گرم راتوں کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ جسم کو ٹھنڈا ہونے کا موقع نہ دینے کے باعث مزید خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔

ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ زیادہ گرمی اور نمی کے طویل اثرات لوگوں کی صحت پر گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سر درد، چکر آنا، تھکاوٹ، پٹھوں میں کھچاؤ، ڈی ہائیڈریشن اور نیند کی خرابی کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

دنیا کا سب سے بڑا برفانی تودہ ٹکڑوں میں تقسیم، جانوروں اور جہازوں کیلئے خطرہ بڑھ گیا

خاص طور پر وہ افراد جو دمے یا دیگر سانس کی بیماریوں کا شکار ہیں، انہیں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں کیونکہ زیادہ نمی سانس کی تکلیف کو بڑھا سکتی ہے۔

ہائی نمی جسم کے قدرتی ٹھنڈک کے عمل میں رکاوٹ ڈالتی ہے، جس کی وجہ سے جسم کو زیادہ گرمی برداشت کرنے میں مشکل پیش آتی ہے، اور اس سے ہیٹ اسٹروک یا ہیٹ ایکزاؤسٹن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

آپ کے دانت میں درد کی وجہ 50 کروڑ سال قدیم مچھلی کیسے ہے؟

ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر

ڈاکٹر آر ایس مشرا، پرنسپل ڈائریکٹر انٹرنل میڈیسن، فورٹس ہسپتال نے ہیٹ سے متعلق بیماریوں سے بچنے کے لیے چند اہم حکمت عملیوں کا ذکر کیا ہے:

پانی اور الیکٹرولائٹس سے بھرپور مشروبات پی کر ہائیڈریٹ رہیں۔

ہلکے اور سانس لینے والے کپڑے پہنیں اور ہیٹ یا سن گلاسز کا استعمال کریں۔

سورج کی تیز ترین گرمی کے اوقات (صبح 10 سے شام 4 تک) میں باہر کی سرگرمی سے پرہیز کریں۔

اگر باہر کام کر رہے ہیں تو باقاعدگی سے وقفے لیں اور سایے میں رہیں۔

ہیٹ اسٹروک کی علامات جیسے چکر آنا، پٹھوں میں کھچاؤ اور الجھن محسوس ہونا جانیں اور ان کی موجودگی میں فوراً مدد حاصل کریں۔

ٹھنڈک کے طریقے جیسے پنکھے، ٹھنڈے شاور یا گیلے کپڑے کا استعمال کریں۔

ہلکی اور پانی سے بھرپور غذائیں کھائیں اور خطرے کے شکار گروپ جیسے بوڑھے افراد اور بچوں کی نگرانی کریں۔

More

Comments
1000 characters