مشہور فلم ’فائنڈنگ نیمو‘ کی مرکزی مچھلی، کلاؤن فِش، اب ایک نیا چیلنج درپیش ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق، ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بڑھتے ہوئے سمندری درجہ حرارت کی وجہ سے یہ مچھلی سکڑ رہی ہے۔
نیو کیسل یونیورسٹی کی محققہ ڈاکٹر تھریسا روگر کی قیادت میں کی جانے والی اس تحقیق میں، 2023 میں پاپوا نیو گنی کے کمبے بے میں کلاؤن فِش کی پیمائش کی گئی۔ تحقیق کے دوران 67 جوڑے کلاؤن فِش کی ماہانہ پیمائش کی گئی، جس میں سے تقریباً تین چوتھائی مچھلیوں کا سائز کم ہوا۔ یہ کمی وزن میں کمی اور جسمانی لمبائی میں چند ملی میٹر تک تھی۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی گرمی کے دباؤ سے بچنے کے لیے ہے، کیونکہ چھوٹی مچھلیوں کو توانائی کی کم ضرورت ہوتی ہے، جو انہیں زندہ رہنے میں مدد دیتی ہے۔
گہرے سمندر کی خوفناک مخلوق ساحل پر آگئی
موسمیاتی تبدیلیوں کا وسیع اثر
یہ صرف کلاؤن فِش تک محدود نہیں ہے۔ مختلف تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دیگر سمندری مخلوقات اور دوسرے پرندے، چھپکلیاں اور کیڑے مکوڑے بھی اپنی شکل و صورت میں تبدیلیاں لا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، گالاپاگوس آئیگوانا جیسے جانوروں میں بھی ایلنینو کے دوران سائز میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔
سمندری جانور چلتے پھرتے ایک دوسرے سے ’ہیلو ہائے‘ کیسے کرتے ہیں؟
کلاؤن فِش کا سائز کم ہونا ایک قدرتی ردعمل ہو سکتا ہے، لیکن یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سمندری زندگی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مسلسل ایڈجسٹ ہو رہی ہے۔ تاہم، یہ تبدیلیاں طویل مدتی میں ان مخلوقات کی بقا کے لیے چیلنجز پیدا کر سکتی ہیں، خاص طور پر جب ان کے رہائشی ماحول جیسے مرجان کی چٹانیں بھی تباہ ہو رہی ہوں۔