تفریح انسان کی فطری خواہش اور خوشی کے لئے ایک اہم ذریعہ ہے، مگر جب حفاظتی اقدامات میں کوتاہی برتی جائے تو یہی تفریح ایک خوفناک تجربہ بن جاتی ہے۔ بھارت کے شہر چنئی میں ایک تھیم پارک میں پیش آنے والا واقعہ اسی کی ایک لرزہ خیز مثال ہے، جہاں 30 افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، تین گھنٹے تک فضا میں معلق رہے۔

چنئی کے قریب مشہور تفریحی مقام ایسٹ کوسٹ روڈ پر واقع ایک تھیم پارک میں منگل کی شام خوفناک واقعہ پیش آیا جب ’ٹاپ گن‘ نامی جھولا اچانک 50 فٹ کی بلندی پر جا کر بند ہوگیا، جس کے باعث اس میں سوار کم از کم 30 افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، فضا میں پھنس کر رہ گئے۔

بھارتی پنجاب میں 50 فِٹ کی بلندی سے جھولا گِرگیا

عینی شاہدین کے مطابق جھولا جیسے ہی اپنی مکمل گردش کی آخری منزل پر پہنچا، ایک زور دار آواز سنائی دی، جس کے بعد جھولا رک گیا اورایک چیخ و پکار مچ گئی۔ سوار افراد شدید خوف و ہراس کا شکار ہو گئے، جبکہ نیچے موجود لوگوں نے فوری طور پر امدادی اداروں کو اطلاع دی۔

اطلاعات کے مطابق ابتدائی دو گھنٹے تک کوئی مدد نہ پہنچ سکی، جس سے سوار افراد مزید خوفزدہ ہو گئے۔ ایک خاتون نے بھارتی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ جھولا رکنے کے بعد کافی دیر تک کوئی مدد نظر نہیں آئی۔ ایک نوجوان نے بتایا کہ اس نے اپنے موبائل فون اور انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے پولیس سے مدد کی اپیل کی۔

ارجنٹینا کے سینما ہال میں ”فائنل ڈیسٹنیشن“ دیکھتے ہوئے خوفناک حادثہ

تقریباً 35 ریسکیو اہلکار، بشمول فائر بریگیڈ اور مقامی پولیس، ریسکیو آپریشن میں شریک ہوئے۔ ابتدا میں سیڑھیوں کی مدد سے بچاؤ کی کوشش ناکام رہی، جس کے بعد اسکائی لفٹ کے ذریعے تمام افراد کو بحفاظت نیچے اتارا گیا۔ یہ عمل تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہا۔

ضلع کے فائر آفیسر لوگناتھن کے مطابق ابتدائی طور پر شبہ ہے کہ جھولے میں تکنیکی خرابی کے باعث یہ حادثہ پیش آیا۔

More

Comments
1000 characters