بھارتی موسیقی کے بے تاج بادشاہ، کشور کمار، جنہوں نے اپنی مدھر آواز سے لاکھوں دل جیتے، نہ صرف اپنے گانوں کی وجہ سے مشہور تھے بلکہ ان کی فلمی اداکاری، عجیب و غریب عادات اور دلچسپ طرزِ زندگی بھی ہمیشہ خبروں کی زینت بنی رہی۔
عرصہ دراز سے یہ افواہ گردش میں رہی کہ کشور کمار اپنے گھر میں انسانی کھوپڑیاں اور ہڈیاں رکھتے تھے تاکہ ناپسندیدہ مہمانوں کو خوفزدہ کیا جا سکے۔
عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ شکیرا رقص کے دوران گر پڑیں، ویڈیو وائرل
لیکن حالیہ دنوں میں ایک انٹرویو کے دوران ان کے بیٹے، امیت کمار، نے اس راز سے پردہ اٹھایا۔
معروف صحافی وکی لالوانی سے بات چیت کرتے ہوئے امیت کمار نے وضاحت کی کہ یہ سب صرف بے بنیاد افواہیں تھیں۔
وہ اداکار جس نے 4000 کروڑ روپے عطیہ کر دیے، مگر بیٹے کو پھوٹی کوڑی نہ دی
انہوں نے کہا،”ہم مشرقی افریقہ، نیروبی، پرفارم کرنے گئے تھے۔ والد صاحب کو نایاب اشیاء جمع کرنے کا شوق تھا۔ واپسی پر ہم وہاں سے کچھ ثقافتی نوادرات لے آئے جن میں چند کھوپڑیاں اور ہڈیاں شامل تھیں، جو صرف سجاوٹ اور یادگار کے طور پر تھیں۔“
امیت کے مطابق، یہ نوادرات آج بھی فیملی ٹرسٹ میں محفوظ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کشور کمار کو افریقی ثقافت سے خاص لگاؤ تھا۔ وہاں کے موسیقی، فنون اور روایتی چیزوں کی جھلک نہ صرف ان کی ذاتی کلیکشن میں نظر آتی تھی بلکہ ان کی موسیقی میں بھی اس کا عکس دکھائی دیتا ہے۔
ارجنٹینا کے سینما ہال میں ”فائنل ڈیسٹنیشن“ دیکھتے ہوئے خوفناک حادثہ
کشور کمار کی اپنی عجیب طبیعت اور انوکھی حسِ مزاح بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہ تھی۔
امیت نے ان کے ایک دلچسپ جملے کو یاد کرتے ہوئے کہا: ”وہ خود پر مذاق کرنے سے نہیں گھبراتے تھے۔ اکثر کہتے،لوگ کہتے ہیں میں پاگل ہوں، میں کہتا ہوں دنیا پاگل ہے… بولنے دو، اچھا ہے۔“
یاد رہے، کشور کمار نے اپنے کیریئر میں تقریباً 2,905 گانے مختلف زبانوں میں گائے، جن میں ”تیرا مستانا“، ”میرے سپنوں کی رانی“، اور ”زندگی ایک سفر ہے سہانا“ جیسے لازوال نغمے شامل ہیں۔
1987 میں یہ عظیم گلوکار 58 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے وفات پا گئے۔