بھارت کی معروف بھوجپوری لوک گلوکارہ اور بےباک سیاسی طنز نگار نیہا سنگھ راٹھور نے ایک بار پھر مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنا ڈالا، اور اس بار نشانہ بنایا وزیراعظم نریندر مودی کی انتخابی جیت کے جشن پر بانٹے گئے ”سندور کے پیکٹ“ کو۔

نیہا راٹھور نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے تازہ ویڈیو میں طنزیہ انداز میں کہا، ’اگر مودی جنگ جیت جاتا تو صرف سندور نہیں، بندی، نیل پالش، اور کنگھی بھی بانٹ دیتا!‘

انہوں نے مزید کہا، ’مودی جی! پرائی عورتوں کو سندور دینا پاپ ہے۔‘

فرانسیسی فوج کے ترجمان رافیل کی تباہی کی تردید نہ کرسکے

ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اترپردیش اور بہار کے کئی علاقوں میں بی جے پی کی طرف سے خواتین میں سندور کے پیکٹ تقسیم کیے گئے، جنہیں مودی کی ”جیت کی علامت“ قرار دیا گیا۔

نیہا نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے یہ تک کہا کہ ’سندور کی ڈبیا پر تصویر کہیں مودی جی کی ہی نہ ہو؟‘

ان کے ان ریمارکس نے بھارتی میڈیا میں بھونچال پیدا کر دیا، اور بی جے پی کے ترجمانوں نے حسبِ روایت راٹھور کے خلاف ”توہینِ وزیرِاعظم“ اور ”ملک کی ساکھ خراب کرنے“ جیسے الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔

راہول گاندھی کی مودی حکومت پر کڑی تنقید، خارجہ پالیسی کو ناکام قرار دے دیا

یاد رہے کہ نیہا سنگھ راٹھور پہلے ہی ایک اور مقدمے کا بھی سامنا کر رہی ہیں، جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پہلگام حملے سے متعلق پوسٹ کر کے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ اس سے قبل بھی انہیں ”یوپی میں کا با“ اور ”بہار میں کا با“ جیسے نغموں کے ذریعے بی جے پی کی ناکامیوں کو اُجاگر کرنے پر ہراساں کیا جا چکا ہے۔

نیہا کی جُرات مندانہ آواز نہ صرف بھارتی اسٹیبلشمنٹ کو چبھتی ہے بلکہ وہ ان لاکھوں مظلوموں کی نمائندہ بنتی جا رہی ہیں جو مودی راج میں بولنے کی ہمت کھو بیٹھے ہیں۔ ان کے چاہنے والے اس نئے طنزیہ حملے کو ”سچ کا کڑوا مگر ضروری بیانیہ“ قرار دے رہے ہیں، جبکہ بھارتی حکومت اس بیان سے بکھلاہٹ کا شکار دکھائی دیتی ہے۔

بنگلہ دیشی فوج نے استعفیٰ مانگا تو شیخ حسینہ کے آخری الفاظ کیا تھے؟

مودی سرکار جسے خواتین کی عزت کے نعروں سے ووٹ لینا آتا ہے، آج خود ایک خاتون آرٹسٹ کی زبان بندی پر تُلی ہوئی ہے۔ نیہا سنگھ راٹھور کا تازہ ویڈیو بھارت میں صرف ایک طنز نہیں، بلکہ مودی کے کھوکھلے بیانیے پر ایک زوردار طمانچہ ہے — جو گونج رہا ہے، نہ صرف بہار اور یوپی میں، بلکہ سرحد کے اُس پار بھی۔

More

Comments
1000 characters