دنیا بھر میں چھوٹے بڑے ممالک موجود ہیں مگر امریکا کے وسط میں واقع ایک انوکھا ملک ”مولوسیا“ اپنی انفرادیت کے باعث دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ صرف 33 افراد پر مشتمل یہ ننھا سا ملک ریاست نیواڈا میں واقع ہے جسے کسی بھی بڑی حکومت نے تسلیم نہیں کیا، لیکن اس کے باوجود اس کا اپنا جھنڈا، کرنسی، وقت، قوانین اور حتیٰ کہ صدر بھی ہے۔
مولوسیا کی دلچسپ تاریخ 1977 میں شروع ہوئی جب کیون باو نامی شخص نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر اپنے گھر کو ایک آزاد ملک قرار دے دیا۔ ایک عام امریکی گھر کو خود مختار ریاست میں بدل کر انہوں نے ”مولوسیا“ کی بنیاد رکھی جو آج بھی ایک ”مائیکرو نیشن“ کے طور پر قائم ہے۔
اپر چترال کی خوبصورت اور دلکش وادی قالقشت سیاحوں کا مرکز
یہ چھوٹا ملک اگرچہ کسی عالمی نقشے پر موجود نہیں مگر یہاں سیاح باقاعدہ پاسپورٹ کے ساتھ آتے ہیں اور انٹری پر مہریں بھی لگتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر سیاح کو صرف دو گھنٹے کے لیے داخلے کی اجازت دی جاتی ہے۔
صدر کیون باو خود ہی ملک کا تمام انتظام سنبھالتے ہیں۔ ہر رہائشی ان کا رشتہ دار ہے اور سب مل کر صفائی، گائیڈڈ ٹورز، اور دیگر کام انجام دیتے ہیں۔ یہاں ایک چھوٹی سی لائبریری، اسٹور اور قبرستان بھی موجود ہے۔
جاپان میں کہیں بھی جانے کیلئے مفت فلائٹ حاصل کرنے کا طریقہ
سیاحوں کو صدر باو خود مولوسیا کی سیر کرواتے ہیں، قوانین اور جھنڈے کی تفصیلات بتاتے ہیں، اور قومی ترانہ بھی سناتے ہیں جو انہوں نے خود لکھا ہے۔ یہاں کچھ عجیب و غریب قوانین بھی ہیں جیسے کہ پیاز، والرس (سمندری جانور)، اور کیٹ فش پر پابندی ہے۔ مولوسیا کا اپنا ٹائم زون اور ماپنے کا نظام بھی ہے۔
سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والا یہ ملک دنیا بھر کے بلاگرز اور سیاحوں کی دلچسپی کا باعث بنا ہوا ہے۔ گوگل پر ”دنیا کا سب سے چھوٹا ملک“ تلاش کرنے والوں کو اکثر مولوسیا ہی ملتا ہے۔
وہ ملک جہاں 96 سال سے کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا
مولوسیا ایک خواب کی تعبیر ہے۔ نہ وسائل، نہ بین الاقوامی شناخت، مگر خود انحصاری، سادگی اور تخلیقی وژن کی ایک شاندار مثال۔ 40 سال گزرنے کے بعد بھی یہ ملک لوگوں کو یہی پیغام دیتا ہے: ملک صرف زمین یا طاقت کا نام نہیں، بلکہ خواب اور ارادے کا نام ہے۔