وسطی یورپ کے خوبصورت ملک سوئٹزرلینڈ کے الپس پہاڑی سلسلے کے دامن میں واقع ایک چھوٹے سے گاؤں میولز میں دنیا کی بلند ترین تھری ڈی پرنٹڈ عمارت ”ٹور الووا“ نصب کر دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق وسطی یورپ کے خوبصورت ملک سوئٹزرلینڈ کے الپس پہاڑی سلسلے کے دامن میں واقع ایک چھوٹے سے گاؤں میولز میں دنیا کی بلند ترین تھری ڈی پرنٹڈ عمارت ”ٹور الووا“ نصب کر دی گئی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس گاؤں میں صرف 12 مستقل رہائشی موجود ہیں، لیکن مقامی حکام کو امید ہے کہ یہ جدید تنصیب علاقے کی خاموش ہوتی ہوئی کمیونٹی میں نئی جان ڈال سکتی ہے۔

لیکن یہاں کے مقامی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ اس منفرد تنصیب سے یہاں کی آہستہ آہستہ کم ہوتی ہوئی کمیونٹی کو دوبارہ متحرک کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ٹور الووا نامی یہ 30 میٹر بلند تھری ڈی پرنٹڈ بلڈنگ ہے اور اس کا ایک ماڈیولر ڈیزائن ہے جس میں کل 32 انفرادی طور پر پرنٹ شدہ کالم ہیں جو سیمنٹ سے چپکنے کے بجائے دیوہیکل اسکرو اور اسٹیل کیبلز سے جڑے ہوئے ہیں۔

ٹاور کے ٹکڑوں کو پرنٹ کرتے وقت اسٹیل کا کوئی فریم استعمال نہیں کیا گیا تھا، لیکن اس کے تخلیق کاروں کا دعویٰ ہے کہ ٹاور کی طرف سے دکھائی جانے والی تکنیکی اختراعات اسے انتہائی محفوظ اور آسان بناتی ہیں، تاکہ ضرورت پڑنے پر اسے توڑنا اور منتقل کرنا آسان ہو۔

ٹور الووا کے آفیشل پیج پر تحریر ہے کہ اسکی تکنیکی اختراعات میں پتلی دیواروں والے، مادی موثر اجزاء کے ساتھ تھری ڈی پرنٹڈ کنکریٹ کا ساختی استعمال، نیز مستقبل کے دوبارہ استعمال کے لیے ماڈیولر تعمیرات شامل ہیں۔

ٹور الووا کی اہم کنٹری بیوش میں تھری ڈی پرنٹ شدہ کنکریٹ کو تقویت دینے کے لیے نئے ساختی حل ہیں، جو کہ اس شعبے میں اب تک کے اہم چیلنجوں میں سے ایک ہے۔

اس ریسرچ فیلڈ کی ایجادات کسنٹرکشن میں بنیادی تبدیلی لائے گی اور مزید پائیدار تعمیراتی طریقوں کی راہ ہموار کرے گی۔

More

Comments
1000 characters