چاہےملازمت پیشہ افراد ہوں یا گھریلو خواتین، اکثر ہم میں سے کئی افراد شام کے وقت ایسے کھانوں کی خواہش کرتے ہیں جو فوری طور پر ہماری توجہ حاصل کرتے ہیں، جیسے کہ سموسے، فرنچ فرائز، یا دیگر تیز اور چکنائی والے لذت بھرے آئٹمز۔
یہ کھانے عموماً نہ صرف ہماری زبان کو چٹخارا دیتے ہیں بلکہ ہمارے دماغ کو بھی فوری تسکین کا احساس دیتے ہیں۔ حالانکہ یہ غذائیں ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ ان میں موجود زائد چکنائی، نمک اور پروسیسڈ اجزاء کی زیادہ مقدار ہماری صحت پر طویل مدتی اثرات ڈال سکتی ہے، جیسے وزن میں اضافہ، دل کی بیماریوں کا خطرہ، اور دیگر صحت کی پیچیدگیاں۔
رات کو کھانے میں نقصان دہ غذائیت بخش کھانے، ماہرین کا انتباہ
سوال یہ ہے کہ ہم اپنے ذائقے کی خواہش کو کس طرح قابو کر سکتے ہیں اور ان نقصان دہ غذاؤں سے بچ کر بہتر انتخاب کر سکتے ہیں؟ ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ یہ خواہشات ایک ہی وجہ سے نہیں ہوتی۔ مختلف عوامل مل کر ان خواہشات کو بڑھاتے ہیں۔ آئیے ان وجوہات پر ایک نظر ڈالتے ہیں:
آپ کا دماغ اسے انعام کے طور پر دیکھتا ہے
مصروف دن کے آخر میں، زیادہ چکنائی والے اور مزیدارکھانوں کا خیال دماغ کے لیے انعام کے طور پر آتا ہے۔ چینی، نمک اور چکنائی پر مشتمل غذائیں دماغ کے انعامی راستوں کو متحرک کرتی ہیں، جو خوشی کے جذبات کو پیدا کرتی ہیں۔
کیا آپ سگریٹ نوشی ہمیشہ کے لیے چھوڑنا چاہ رہے ہیں؟ ماہرین کے مفید مشوروں پر عمل کریں
ان جذبات کی شدت اس خواہش کو بار بار واپس لاتی ہے، اور ہم اس کو کھانے کی شدت سے خواہش کرنے لگتے ہیں
کمفرٹ فوڈز آپ کو سکون دیتے ہیں
شام کے وقت جب آپ تلی ہوئی کھانوں یا زیادہ چکنائی والی چیزیں بار بار کھاتے ہیں، تو یہ آپ کی عادت بن سکتی ہے اور روزانہ کی خواہش میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
’جو‘ ہر کسی کے لیے موزوں نہیں، کن لوگوں کو اسے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے؟
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ چینی یا چکنائی والی غذاؤں کا مسلسل استعمال دماغ کے سگنلز کو متاثر کرتا ہے۔ یہ غذائیں جسم میں وہ ہارمونز پیدا کرتی ہیں جو تناؤ کو کم کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ہم ان ”کمفرٹ فوڈز“ کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔
جب اسنیکس ہر طرف موجود ہوں تو ان سے بچنا مشکل ہوتا ہے
جب آپ کے اردگرد اسنیکس آسانی سے دستیاب ہوں، جیسے دکانوں میں دلکش ڈسپلے یا آپ کے فون پر اشتہارات، تو خواہشات کا مقابلہ کرنا اور بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ ان کھانوں کی بصری اور جسمانی رسائی آپ کو ان کی طرف مائل کر دیتی ہے، چاہے آپ حقیقت میں بھوکے نہ ہوں۔
نیند کی کمی اور بڑھتی ہوئی خواہشات
نیند کی کمی کا آپ کے جسم پر برا اثر پڑتا ہے اور یہ آپ کی خواہشات کو بڑھا دیتا ہے۔ اچھی نیند میٹابولک افعال کو بہتر طریقے سے منظم کرنے میں مدد دیتی ہے، جبکہ نیند کی کمی سے ہارمونز میں عدم توازن آ جاتا ہے، جس کے نتیجے میں آپ کو زیادہ میٹھے، نمکین یا چکنائی والے کھانے کھانے کی خواہش ہونے لگتی ہے۔
شام کی غیر صحت بخش خواہشات سے نمٹنے کے مفید طریقے
شام کی خواہشات اگرچہ عادت میں تبدیل ہو سکتی ہیں، لیکن ان پر قابو پانے کے لیے چند آسان اور عملی طریقے ہیں جو آپ کی مدد کر سکتے ہیں:
اپنے معمولات میں تبدیلی کریں، خواہشات میں بھی تبدیلی لائیں
خواہشات اکثر ہمارے روزمرہ کے معمولات سے جڑی ہوتی ہیں، جیسے گھر آتے ہی چپس کھانا یا پسندیدہ شو دیکھتے ہوئے کچھ اسنیکس کھانا۔ ان عادات کو توڑنے کے لیے صحت مند متبادل اپنائیں جیسے گری دار میوے، بیج یا پھل۔ اس طرح آپ اپنے معمولات میں تبدیلی لا کر خواہشات پر قابو پا سکتے ہیں۔
اپنے جذبات کو پہچانیں
جب آپ کو کسی کھانے کی شدید خواہش ہو، تو اس وقت رک کر اپنے احساسات پر غور کریں۔ کیا آپ تناؤ کا شکار ہیں؟ یا آپ بوریت محسوس کر رہے ہیں؟
اکثر خواہشات حقیقی بھوک کے بجائے ذہنی حالت کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں۔ اپنے جذبات کو سمجھنے سے آپ ان خواہشات کو بہتر طریقے سے کنٹرول کر سکتے ہیں اور صحت بخش انتخاب کر سکتے ہیں۔
دوسرے ذرائع تلاش کریں
اگر آپ کو تلے ہوئے کھانے سے خوشی ملتی ہے، تو اس خوشی کو حاصل کرنے کے لیے دوسرے صحت مند طریقے تلاش کریں، جیسے کسی دوست کو کال کرنا، سیر پر جانا، رقص کرنا یا کوئی مزاحیہ ویڈیو دیکھنا۔
اپنے دماغ کو مختلف سرگرمیوں میں مشغول کرنے سے آپ اس پراسیسڈ فوڈ سے بچ سکتے ہیں جس کا آپ ابھی ابھی تصور کر رہے تھے۔
متوازن کھانا کھائیں
اپنے ناشتے اور دوپہر کے کھانے میں پروٹین اور فائبر سے بھرپور غذائیں شامل کریں، جیسے انڈے، پنیر یا دہی۔ پروٹین اور فائبر آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرے رکھنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے دن کے دوران کچھ کھانے کی خواہشات کم ہو جاتی ہیں۔
بھوک کو بڑھنے نہ دیں
بھوکے رہنا خواہشات کو بڑھا سکتا ہے۔ بغیر کھائے لمبا وقفہ رکھنا آپ کو زیادہ کھانے کی طرف مائل کر سکتا ہے۔ اس کے بجائے، ہر تین سے چار گھنٹے بعد صحت بخش کھانے کا اہتمام کریں تاکہ آپ بھوک کو قابو میں رکھیں۔
یقیناً، آپ شام کے وقت کبھی کبھار سموسے کھا سکتے ہیں، لیکن اگر آپ ان خواہشات کو سمجھ کر ان کا انتظام کرنا سیکھیں گے تو آپ کے پسندیدہ اسنیکس آپ کی صحت کو نقصان نہیں پہنچائیں گے اور نہ ہی آپ کی خوشی پر قابو پائیں گے۔