جسم میں غذائی کمی کو پورا کرنے کے لئے فوڈ سپلیمنٹس فائدہ مند یا نقصان دہ ؟ ایک جامع تجزیہ
دنیا بھر میں لاکھوں افراد غذائی سپلیمنٹس کا استعمال کرتے ہیں، خواہ وہ وٹامنز ہوں، معدنیات، امینو ایسڈز، یا نیوٹریشن بارز۔ لیکن یہ سوال کہ آیا غذائی سپلیمنٹس واقعی ہماری صحت کے لیے فائدہ مند ہیں یا نہیں، ایک ایسا موضوع ہے جس پر غور و فکر ضروری ہے۔ یہ مضمون اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے تاکہ قارئین کو ایک واضح اور سائنسی بنیاد پر معلومات فراہم کی جا سکیں۔
آجکل ہم دیکھتے ہیں کہ ہماری غذائیں یا تو ضروری غذائی اجزاء سے بھر پور نہیں یا پھر ہم وہ غذائی ہی نہیں کھاتے جن سے مضبوط اور بھرپور توانائی ملے- آجکل ہمارے بچے اور خاص طور پر ٹین ایجرز بجائے گھر کے کھانوں کے فاسٹ فوڈز ہی کی طرف رجحان رکھتے ہیں۔ نتیجتا غزائی کمی پوری نہیں ہوپاتیں۔
اسی طرح خواتین بھی گھرکے کام کاج یا محنت کے بعد بہت تھکن محسوس کر رہی ہوتی ہیں۔ ہر طرف یہی آوازیں ہیں کہ ویکنیس یا کمزوری بہت ہے۔ اور اس کمی کو پورا کرنے کے لئے فوڈ سپلیمنٹس کا استعمال شروع کر دیتے ہیں بنا سوچے سمجھے کہ یہ ہماری صحت کے لئے کس حد تک درست یا فائدے مند ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ فوڈ سپلیمنٹس ہمارے لئے کب فائدے مند اور کب نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔
اچھی صحت خدا کا ایک انمول تحفہ ہے اس کی حفاظت کیسے کریں
غذائی سپلیمنٹ کیا ہے؟
سب سے پہلے جانتے ہیں غذائی سپلیمنٹ یا فوڈ سپلیمنٹ کا مقصد کیا ہے۔ لفظ ’غذائی سپلیمنٹ‘ سے مراد ایسی کوئی بھی چیز ہے جو کھانے کے ذریعے جسم میں غذائی اجزاء کی کمی کو پورا کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ کیپسول، گولیاں، چبانے کے قابل گولیاں، شربت یا نیوٹریشن بار کی شکل میں ہو سکتے ہیں۔ اس میں وٹامنز، معدنیات، پروٹینز، امینو ایسڈز، فیٹی ایسڈز، اور ہربل اجزاء شامل ہو سکتے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ غذائی سپلیمنٹس صرف انہی اشیاء کو کہا جا سکتا ہے جو منہ سے کھائی جاتی ہیں۔ اگر کوئی چیز کریم، لوشن یا اسپرے کی شکل میں ہو تو وہ دوا کے زمرے میں آتی ہے، غذائی سپلیمنٹ کے نہیں۔
غذائی سپلیمنٹس کی اقسام
غذائی سپلیمنٹس کی تین بنیادی اقسام ہیں
-
مصنوعی (Synthetic) یہ وہ سپلیمنٹس ہوتے ہیں جو مکمل طور پر لیبارٹری میں کیمیائی طریقے سے تیار کیے جاتے ہیں۔ مثلاً کئی وٹامن گولیاں جو مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہیں۔
-
نیم قدرتی (Semi-synthetic) یہ سپلیمنٹس قدرتی ذرائع جیسے پودے، جانوروں کی بافتیں یا معدنیات سے حاصل کیے جاتے ہیں، لیکن بعد میں ان کی ترکیب میں کچھ کیمیائی تبدیلیاں کی جاتی ہیں تاکہ وہ زیادہ موثر ہو سکیں۔
-
قدرتی (Natural) یہ وہ سپلیمنٹس ہیں جن میں کسی قسم کی کیمیکل مداخلت نہیں ہوتی اور یہ مکمل طور پر قدرتی ذرائع سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ مثلاً فِش آئل، ہربل سپلیمنٹس، شہد وغیرہ۔
بچوں میں پروٹین کی مقدار بڑھانے کے آسان اور صحت مند طریقے
غذائی سپلیمنٹس کے فوائد
غذائی سپلیمنٹس کا کام زیادہ ترغذائی اجزائ کی کمی کو پورا کرنا ہوتا ہے۔ اگر کسی شخص کی خوراک میں وٹامن بی 12، آئرن، یا کیلشیم کی کمی ہو، تو غذائی سپلیمنٹس مؤثر مدد فراہم کرتے ہیں۔
اسکے علاوہ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ جیسے کہ وٹامن سی، وٹامن ڈی اور زنک جیسے اجزاء قوتِ مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، خاص طور پر وائرس اور انفیکشن سے بچاؤ میں۔
اسکے ساتھ ہی ایک اور اہم کام یہ فوڈ سپلیمنٹس کرتے ہیں وہ یہ کہ بعض طبی حالات میں بہت معاون ثابت ہوتے ہیں، جیسے اینٹی آکسیڈنٹس وٹامن سی اور وٹامن ای، کینسر کے مریضوں میں کیموتھراپی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اور دل کی بیماریوں اور ہائی بلڈ پریشر میں بعض غذائی اجزاء کا درست استعمال خطرات کو کم کر سکتا ہے۔
غذائی سپلیمنٹس کے ممکنہ نقصانات
اگرچہ سپلیمنٹس فائدہ مند ہیں، لیکن ان کے غلط استعمال یا خود علاج کے طور پر استعمال سے سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
یہ اوورڈوزکی وجہ سے نقصان دہ ہوسکتے ہیں اوران کا اثر زہریلاہو سکتا ہے۔ وٹامن اے، ڈی ای اور کے چونکہ چربی میں حل ہونے والے وٹامنز ہیں، اس لیے ان کا ضرورت سے زیادہ استعمال جسم میں جمع ہو کر زہریلا اثر پیدا کر سکتا ہے۔
اس کے علاوہ یہ دواؤں کے ساتھ تعامل کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی شخص ایک ساتھ کیل مہاسوں کی دوا اور ’وٹامن اے‘ لے رہا ہے، تو یہ وٹامن اے کی زیادتی کا سبب بن سکتا ہے جو جگر یا اعصابی نظام پر اثر ڈال سکتا ہے۔
اگر بڑی مقدار میں وٹامن سی لی جائے تو اسہال یا معدے کی خرابی کا باعث ہوسکتا ہے۔
نئی ماؤں کی صحت بحال کرنے کیلئے سُپر فوڈ ’پنجیری‘ بنانے کی لذیذ ریسیپی
کیا غذائی سپلیمنٹس ضروری ہیں؟
یہ سوال بہت اہم ہے۔ سچ یہ ہے کہ ایک متوازن غذا اگر آپ روزانہ لے رہے ہیں، تو آپ کو اضافی سپلیمنٹس کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم مخصوص حالات جیسے حمل، بڑھاپا، یا طبی حالت میں ڈاکٹر کے مشورے سے سپلیمنٹس لینا مفید ہوتا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت (WHO) اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) جیسے ادارے بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ سپلیمنٹس دوا نہیں بلکہ صرف غذا کا متبادل ہیں اور ان کا استعمال مکمل تشخیص کے بعد ہی کیا جانا چاہیے۔
یاد رکھیں غذائی سپلیمنٹس فائدہ مند ہو سکتے ہیں، لیکن ان کا غلط استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ کوئی بھی سپلیمنٹ لینے سے پہلے اپنی صحت، موجودہ دوا اور غذائی ضروریات پر غور کرنا چاہیے اور کسی مستند ڈاکٹر یا نیوٹریشنسٹ سے مشورہ لینا ضروری ہے۔
ہمیں اندھا دھند سپلیمنٹس کا استعمال کرنے کی بجائے ’شعور‘ سے کام لینا چاہیے، کیونکہ اچھی صحت صرف ٹیبلیٹس سے نہیں بلکہ مجموعی طرزِ زندگی سے جُڑی ہوتی ہے۔