ہم سب جانتے ہیں کہ روزمرہ کی غذا میں پروٹین کی اہمیت کتنی زیادہ ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ پروٹین کی مختلف اقسام آپ کی صحت پر کس طرح اثر ڈال سکتی ہیں؟ خاص طور پر سبزی خوروں کے لیے، پروٹین کی اقسام میں فرق کو سمجھنا ایک اہم قدم ہے تاکہ آپ اپنی خوراک میں توازن برقرار رکھ سکیں اور تمام ضروری غذائی اجزاء حاصل کر سکیں۔

پروٹین کو دو بنیادی کلاسوں میں تقسیم کیا گیا ہے: کلاس I اور کلاس II۔ ڈاکٹر پرناو ہوناوارا سری نواسن، جو فورٹس ہسپتال بنگلور کے مشہور کنسلٹنٹ معدے کے ماہر ہیں، کہتے ہیں: ”میں نے وقت کے ساتھ مختلف خوراک کے رجحانات کو آتے جاتے دیکھا ہے، لیکن ایک بات ہمیشہ درست رہی ہے، پروٹین ایک ضروری جزو ہے جو جسم کی مضبوطی اور اسے برقرار رکھنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔“

رات کو کھانے میں نقصان دہ غذائیت بخش کھانے، ماہرین کا انتباہ

کلاس I پروٹینز وہ ہوتے ہیں جو حیوانی ذرائع سے حاصل ہوتے ہیں جیسے گوشت، دودھ، انڈے اور مچھلی، اور یہ تمام ضروری امینو ایسڈز فراہم کرتے ہیں۔ ان امینو ایسڈز کی کمی سے جسم کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے، اس لیے ان کا مکمل ہونا ضروری ہے۔

دوسری جانب، کلاس II پروٹینز نباتاتی ذرائع سے حاصل ہوتے ہیں جیسے دالیں، پھلیاں اور سبزیاں، جو مکمل پروٹین نہیں ہوتے، کیونکہ ان میں تمام ضروری امینو ایسڈز شامل نہیں ہوتے۔ تاہم، سبزی خوروں کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ مختلف نباتاتی پروٹینز کو ملا کر مکمل پروٹین حاصل کیا جا سکتا ہے۔ جیسے چاول اور دالوں کا امتزاج۔

عیدِ قرباں پر مسالوں سے کھانوں کو ذائقے دار بھی بنائیں اور صحت افزا بھی

ماہرین غذائیت کہتے ہیں، ”آپ کے جسم کو مکمل پروٹین کی ضرورت ہے تاکہ وہ صحیح طریقے سے کام کرے۔ اگر آپ کو تمام نو ضروری امینو ایسڈز نہیں ملتے، تو آپ کو مختلف صحت کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے جیسے پٹھوں کی کمزوری، کم قوت مدافعت، تھکاوٹ اور زخموں کا دیر سے بھرنا۔“

سبزی خوروں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ مختلف نباتاتی پروٹین کے ذرائع کا استعمال کریں تاکہ ان کے جسم کو تمام ضروری امینو ایسڈز مل سکیں۔

ویجیٹیرینز کے لیے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ اگرچہ نباتاتی پروٹین مکمل نہیں ہوتے، لیکن صحیح طریقے سے خوراک کا انتخاب کر کے، مختلف غذائی اجزاء کو ملا کر ایک متوازن پروٹین فراہم کیا جا سکتا ہے۔

اس کا مطلب یہ نہیں کہ سبزی خوروں کو حیوانی پروٹین کی ضرورت ہے، بلکہ یہ ضروری ہے کہ وہ مختلف نباتاتی پروٹینز کو اپنے روزمرہ کے کھانوں میں شامل کریں تاکہ ان کے جسم کو تمام ضروری امینو ایسڈز مل سکیں۔

پودوں پر مبنی پروٹین جیسے پھلیاں، دالیں، اناج اور گری دار میوے میں اکثر ایک یا زیادہ ضروری امینو ایسڈز کی کمی ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، اناج میں لائسین کی مقدار کم ہوتی ہے، جب کہ پھلیوں میں میتھیونین کی کمی ہوتی ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سبزی خوروں کو ان پروٹینز سے پرہیز کرنا چاہیے۔

سبزی خوروں کے لیے پروٹین مکمل کرنے کے طریقے:

کمپلیمنٹری پروٹینز کا استعمال

سبزی خوروں کے لیے بہترین طریقہ یہ ہے کہ مختلف پودوں پر مبنی پروٹین کے ذرائع کو ملا کر ایک مکمل پروٹین حاصل کیا جائے۔ مثال کے طور پر، چاول یا کوئنو (اناج) کو پھلیاں یا دالوں کے ساتھ کھائیں تاکہ دونوں پروٹینز ایک دوسرے کی کمی کو پورا کریں۔

مختلف قسم کی پروٹین شامل کریں

اپنی خوراک میں مختلف قسم کی دالیں، اناج، گری دار میوے، بیج اور سویا کی مصنوعات شامل کریں۔ اس سے آپ کے جسم کو تمام ضروری امینو ایسڈز ملیں گے اور آپ کی پروٹین کی ضروریات پوری ہوں گی۔

اگر آپ خوراک سے کافی پروٹین نہیں حاصل کر پاتے، تو پلانٹ پر مبنی پروٹین پاؤڈر یا امینو ایسڈ سپلیمنٹس کا استعمال فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ لیکن اس سے پہلے اپنے ڈاکٹر یا غذائی ماہر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ آپ کے لیے بہترین طریقہ کا تعین ہو سکے۔

سبزی خوروں کے لیے پروٹین کی کمی کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے اگر آپ مختلف نباتاتی پروٹین ذرائع کو صحیح طریقے سے ملائیں۔ مکمل پروٹین کے لیے غذائی منصوبہ بندی ضروری ہے تاکہ آپ کے جسم کو تمام ضروری امینو ایسڈز مل سکیں اور آپ کی صحت بہترین رہ سکے۔

یاد رکھیں کہ پروٹین صرف ایک جزو نہیں ہے، بلکہ آپ کی مجموعی صحت کے لیے ایک اہم بنیاد ہے، چاہے آپ سبزی خور ہوں یا غیر سبزی خور۔ اپنے جسم کی ضروریات کو سمجھنا اور توازن کی اہمیت کو جاننا آپ کو صحت مند زندگی گزارنے میں مدد دے سکتا ہے۔

More

Comments
1000 characters