سوشل میڈیا پر وائرل ٹرینڈز کی اندھی تقلید نوجوانوں کو ایسے راستوں پر لے جا رہی ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک خطرناک ٹرینڈ ’ڈسٹنگ‘ نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔ 19 سالہ رینا او’رورک کا تعلق امریکی ریاست ایریزونا سے تھا، جو ’ڈسٹنگ‘ یا ’کرومنگ‘ نامی چیلنج کے باعث دم توڑ گئی۔**

یہ ٹرینڈ، جو نوجوانوں میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، ایروسول گیس جیسے کی بورڈ کلیننگ اسپرے کو سونگھنے پر مشتمل ہے تاکہ وقتی طور پر ایک مصنوعی نشہ حاصل کیا جا سکے۔ لیکن اس لمحاتی سرور کی قیمت بعض اوقات زندگی سے بھی زیادہ مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔

وزن کم کرنے کا نیا وائرل ٹرینڈ ’مینڈک کے بچوں کا پانی‘، جو واقعی کارآمد ہے

رینا او’رورک بھی ایک وائرل سوشل میڈیا چیلنج ’ڈسٹنگ‘ یا ’کرومنگ‘ میں حصہ لینے کے بعد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ اس چیلنج میں لوگ ’کی بورڈ کلیننگ سپرے‘ جیسے ایروسل گیسیں سانس کے ذریعے اندر لیتے ہیں تاکہ وقتی نشہ حاصل کیا جا سکے، اور یہ سب وہ ویوز اور آن لائن توجہ حاصل کرنے کے لیے کرتے ہیں۔

رینا کے والد آرون او’رورک نے مقامی نیوز چینل اے زیڈ فیملی سے بات کرتے ہوئے کہا، ’وہ ہمیشہ کہتی تھی، ’میں مشہور ہوں گی، ڈیڈ۔ بس دیکھتے جائیں۔‘ افسوس کہ یہ شہرت اسے ایک ایسے واقعے کے ذریعے ملی جو کسی بھی باپ کے لیے اذیت ناک ہے۔‘

’بھارت سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف ٹرینڈ چلارہا ہے‘

والدہ ڈانا نے اس ٹرینڈ کی خطرناکی اور آسان دستیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ’اس چیز کو خریدنے کے لیے نہ کوئی آئی ڈی چاہیے، نہ اس کی بو محسوس ہوتی ہے، اور نہ ہی یہ والدین کے نارمل ڈرگ ٹیسٹ میں سامنے آتی ہے۔ بچے اسے آسانی سے خرید سکتے ہیں، استعمال کر سکتے ہیں، اور والدین کو کچھ پتہ بھی نہیں چلتا۔‘

رینا کو گیس سونگھنے کے فوراً بعد دل کا دورہ پڑا۔ وہ ایک ہفتے تک بے ہوش رہی اور پھر ڈاکٹروں نے اسے دماغی طور پر مردہ قرار دے دیا۔

اسپتال کے آئی سی یو انچارج ڈاکٹر رینڈی ویس مین نے اس خطرناک رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق، ’جب کوئی ان گیسوں کو سانس کے ذریعے اندر لیتا ہے تو یہ جسم میں آکسیجن کی جگہ لے لیتی ہیں، جس سے جسم کے اہم اعضا دل، جگر، پھیپھڑے، شدید متاثر ہوتے ہیں اور بعض اوقات یہ عمل جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔‘

مرد اپنی ’مردانگی‘ بڑھانے کیلئے پلکیں کیوں مونڈ رہے ہیں؟ نیا ٹرینڈ وائرل

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ رینا واحد متاثرہ نہیں ہے، ’ایسے کئی کیسز ہمارے سامنے آ چکے ہیں جن میں نوجوانوں نے اس چیلنج کی وجہ سے جان گنوائی۔‘

رینا کے والدین اب دوسروں کو خبردار کرنے کے مشن پر ہیں تاکہ کسی اور خاندان کو ایسی ناقابلِ تلافی اذیت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی سوشل میڈیا پر وائرل چیزوں کی اندھی تقلید نوجوانوں کو ایسے راستوں پر لے جا رہی ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔

More

Comments
1000 characters