عام طور پر یہ بات جانی جاتی ہے کہ کیفین نیند میں خلل ڈال سکتی ہے، اسی لیے سونے سے پہلے چائے یا کافی کا استعمال مناسب نہیں سمجھا جاتا۔ تاہم، حالیہ تحقیق نے اس اثر کو نہایت گہرائی سے جانچا ہے اور کچھ نئے حقائق سامنے لائے ہیں۔

کینیڈا کی یونیورسٹی آف مونٹریال کی ایک تازہ تحقیق کے مطابق، کیفین دماغ کے اعصابی نظام کو اس انداز سے متاثر کرتی ہے کہ سوتے وقت بھی دماغ پوری طرح آرام کی حالت میں نہیں آ پاتا۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کیفین دماغ کی برقی سرگرمیوں کو تبدیل کرکے اسے ایک ایسی کیفیت میں لے جاتی ہے جسے ’کریٹیکلٹی‘ کہا جاتا ہے۔ یہ وہ کیفیت ہے جس میں دماغ توازن اور لچک کے درمیان ہوتا ہے، اور اگرچہ یہ حالت دن کے وقت سیکھنے، توجہ دینے اور فیصلہ سازی کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے، لیکن رات کے وقت یہ گہری اور بہترین نیند میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔

تھکن کے باوجود نیند نہ آنے کی وجوہات

تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ کیفین دماغ کی لہروں ڈیلٹا، تھیٹا اور الفا کو متاثر کرتی ہے جو گہری اور آرام دہ نیند کے لیے ضروری ہیں۔ نتیجتاً، انسان سوتے ہوئے بھی مکمل طور پر ’آرام کی کیفیت‘ میں داخل نہیں ہو پاتا۔ خاص طور پر نان-ریپڈ آئی موومنٹ نیند کے دوران جب دماغ اپنی مرمت اور معلومات کو محفوظ کرنے کے عمل سے گزرتا ہے، کیفین اس قدرتی عمل کو کمزور کر دیتی ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ 20 سے 27 سال کی عمرکے نوجوان افراد اس اثر سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، کیونکہ ان کے دماغ میں ایڈینوسین ریسیپٹرز زیادہ ہوتے ہیں – وہی ریسیپٹرز جنہیں کیفین بلاک کرتی ہے تاکہ تھکن کا احساس ختم ہو جائے۔

اچھی اور پرسکون نیند کا آسان طریقہ

تحقیق کے مطابق، اگرچہ دن کے وقت کیفین انسان کو چوکنا رکھنے میں مدد دیتی ہے، لیکن رات کے وقت یہی چستی ذہنی سکون اور بحالی میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔

لہٰذا گہری اور پرسکون نیند کے لئے بہتر ہے کہ سونے سے کم از کم چھ گھنٹے پہلے کیفین سے پرہیز کیا جائے۔ نیند صرف جسمانی آرام کا ذریعہ نہیں بلکہ دماغ کی صحت، یادداشت کی تنظیم، اور اگلے دن کی کارکردگی کے لیے بھی نہایت اہم ہے۔

More

Comments
1000 characters