دنیا بھر میں اے آئی (مصنوعی ذہانت) کی ترقی کی لہر نے تعلیمی شعبے کو بھی متحرک کر دیا ہے۔ بڑے شہروں سے لے کر چھوٹے قصبوں تک، اسکولز اور تعلیمی ادارے اے آئی کے بنیادی اصولوں، تجربہ گاہوں اور سرٹیفیکیشن پروگرامز کے ذریعے طلباء کو اے آئی کی تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔ یہ اقدامات اے آئی کی مہارتوں کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہیں، جن کا مقصد مستقبل میں اقتصادی ترقی، نئے خیالات کی تخلیق، اور عالمی سطح پر ملک کو مزید مسابقتی (Competitive) بنانا ہے۔
اے آئی کی تعلیم کا مقصد طلباء کو جدید ترین ٹیکنالوجیز سے آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی دنیا میں بلکہ مختلف صنعتوں میں بھی اپنی جگہ بنا سکیں۔ اے آئی کے مختلف شعبوں میں جیسے مشین لرننگ، ڈیٹا سائنس، خودکار نظام (automated systems) اور این ایل پی (Natural Language Processing) کے ماہرین کی بڑی مانگ بڑھ رہی ہے۔
کیا اے آئی مستقبل بتا سکتا ہے؟ اس حوالے سے ثابت شدہ 5 باتیں
ان شعبوں میں سے مشین لرننگ انجینئرنگ ایک اہم فیلڈ ہے، اس کے علاوہ ڈیٹا سائنس میں ماہرین بڑے ڈیٹا کا تجزیہ کر کے کاروباری فیصلوں کے لیے اہم بصیرت فراہم کرتے ہیں، جبکہ قدرتی زبان کی پروسیسنگ این ایل پی کی مدد سے کمپیوٹرز انسانوں کی زبان سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی صلاحیت حاصل کرتے ہیں۔ ان کے علاوہ آٹومیشن اور روبوٹکس انجینئرنگ اور سائبر سیکیورٹی جیسے شعبے بھی طلباء کے لیے نئے کیریئر کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔
اے آئی ایجنٹ میں پہلی بار سکیورٹی خامی کا انکشاف
آٹو میٹڈ سسٹم اور روبوٹکس انجینئرنگ کے شعبے میں نوجوانوں کی بڑی تعداد کی دلچسپی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جیسے جیسے انڈسٹری 4.0 کا انقلاب آ رہا ہے جوکہ ایک ماڈرن انڈسٹریل ریوولوشن کی اصطلاح ہے جس کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پیداوار اور صنعتوں کو مزید آٹومیٹک ، آرگنائزڈ اور مربوط یا انٹیگریٹڈ بنانا ہے۔ اسی طرح خودکار سسٹمز اور سمارٹ روبوٹ بنانے والے ماہرین کی ضرورت بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ یہ وہ اہم شعبے ہیں جہاں اے آئی کی تعلیم اور تربیت حاصل کرنے والے طلباء کے لیے مختلف کیریئر کے مواقع کھل رہے ہیں۔