جگر ہمارے جسم کا ایک انتہائی اہم اور مصروف عضو ہے، لیکن یہ اکثر نظرانداز کیا جاتا ہے کیونکہ یہ بیماری کی علامات اس وقت تک ظاہر نہیں کرتا جب تک کہ اس کا بڑا حصہ متاثر نہ ہو جائے۔

جگر کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے کوئی سخت اقدامات کی ضرورت نہیں بلکہ صرف کچھ سادہ اور مسلسل طرز زندگی کی تبدیلیاں درکار ہیں۔

کیا تھائیرائڈ کی خرابی آنکھوں کو متاثر کر سکتی ہے؟ ابتدائی علامات اور خطرے کے عوامل

صحت مند غذا کا انتخاب

پروسیس شدہ غذاؤں سے بچنا اور پھلوں، سبزیوں، اور مکمل اناج کی زیادہ مقدار میں کھانا جگر کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

خاتون کو نیل اور ہئیر سپلیمنٹس استعمال کرنے کے بعد اعضا کی ناکامی کا سامنا، اسپتال میں داخل ہونا پڑا

پروسیسڈ فوڈز میں ٹرانس چربی اور اضافی شکر ہوتی ہے جو جگر پر بوجھ ڈال کر چربی کی بیماری کا باعث بن سکتی ہے۔ اس کے مقابلے میں، غذائیت سے بھرپور غذائیں جگر کی صفائی اور نئے خلیوں کی تخلیق کو آسان بناتی ہیں۔

باقاعدگی سے ورزش

باقاعدہ ورزش جگر کی بیماریوں سے بچنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ تحقیق کے مطابق، ورزش جگر کے کینسر کی سب سے عام قسم، ہیپاٹو سیلولر کارسنوما سے بچا سکتی ہے۔ ورزش وزن کو برقرار رکھنے، فیٹی جگر کی بیماری کا خطرہ کم کرنے اور جگر کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔

اگر آپ موٹا ہونا نہیں چاہتے تو ان ’الٹرا پروسیسڈ‘ غذاؤں سے پرہیز کریں

پانی کا مناسب مقدار میں استعمال

پانی کا استعمال جگر کی صفائی کے لیے ضروری ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے سے جگر سے زہریلے مادے باہر نکلتے ہیں اور خون پتلا ہوتا ہے، جس سے جگر کے لیے زہریلے مادوں کو فلٹر کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ اس کے برعکس، شوگر والے مشروبات جگر میں چربی کی جمع ہونے کا سبب بنتے ہیں۔

خود علاج سے پرہیز

ادویات کا زیادہ استعمال جگر کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر بغیر ڈاکٹر کی ہدایت کے۔ درد کی دوا جیسے ایسیٹامنفین کا ضرورت سے زیادہ استعمال جگر کے لیے زہریلا ثابت ہو سکتا ہے اور یہ جگر کی شدید چوٹ یا ناکامی کا سبب بن سکتا ہے۔

ان معمولی تبدیلیوں کے ذریعے ہم اپنے جگر کو صحتمند رکھ سکتے ہیں اور طویل مدتی پیچیدگیوں سے بچ سکتے ہیں۔

اپنے طرز زندگی میں یہ سادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرکے آپ جگر کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں اور اسے ممکنہ خطرات سے بچا سکتے ہیں۔

More

Comments
1000 characters