دل کے مریضوں کے لیے خوشخبری: نئی دوا سے 12 ہفتوں میں دل کے دورے اور فالج کے خطرے سے بچاؤ ممکن!
دنیا بھر میں لاکھوں لوگ دل کے امراض کا شکار ہیں، اور ان میں سے بہت سے افراد ایسی ادویات استعمال کر رہے ہیں جو کولیسٹرول کو کم کرتی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود، کئی لوگ مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر پاتے۔ ایک بین الاقوامی تحقیق نے دل کے امراض کے شکار افراد کے لیے امید کی نئی کرن پیدا کی ہے۔
بین الاقوامی تحقیقی مقالے کے مطابق موناش یونیورسٹی کی زیر قیادت ہونے والی ’براڈ وے‘ نامی تحقیق میں ایک نئی کولیسٹرول کم کرنے والی دوا Obicetrapib کو نہ صرف مؤثر بلکہ آسان طریقہ علاج قرار دیا گیا ہے۔
پس منظر اور تحقیق کا مقصد
یہ دوا ان مریضوں کے لیے بنائی گئی ہے جو دل کے دورے یا فالج کے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں، اور جن کے لیے موجودہ ادویات مطلوبہ نتائج نہیں دے پا رہیں۔ ’Obicetrapib‘ ایک روزانہ کھائی جانے والی گولی ہے، جسے موجودہ کولیسٹرول کم کرنے والی ادویات کے ساتھ دیا گیا۔ اس کے اثرات کو جانچنے کے لیے 2,500 سے زائد مریضوں کو شامل کیا گیا، جن میں جینیاتی طور پر بلند کولیسٹرول یا پہلے سے دل کی بیماری موجود تھی۔
تحقیق کے نمایاں نتائج جو صرف 12 ہفتوں میں حاصل ہوئے ان میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول یعنی ’خراب کولیسٹرول‘ میں اوسطاً 32.6 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اورLp(a) میں 33.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جوکہ ایک ایسا موروثی جزو ہے جو دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھاتا ہے، اور اس کے لیے ابھی تک کوئی مؤثر عام علاج دستیاب نہیں تھا۔
ماہرین کی رائے
تحقیق کے سربراہ پروفیسر اسٹیفن نکولس، جو تحقیق کے سربراہ تھے، کہتے ہیں، ’بہت سے مریض موجودہ بہترین علاج کے باوجود اپنے کولیسٹرول کو قابو میں نہیں لا پاتے۔ لیکن Obicetrapib ان کے لیے ایک نیا، آسان اور مؤثر حل ثابت ہو سکتی ہے۔‘
یہ دوا کیا کرتی ہے؟
یہ ایک نئی گولی ہے جو روزانہ صرف ایک بار کھانی ہوتی ہے۔ اس کا کام دو اہم خطرناک اجزاء کو کم کرنا ہے، پہلا کام LDL کولیسٹرول جسے عام طور پر ’خراب کولیسٹرول‘ کہا جاتا ہے۔ دوسرے Lp(a) جو کہ ایک موروثی چکنائی جو دل کی بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہے، کو کم کرتی ہے۔
اس بین الاقوامی تحقیق میں یہ دوا ایسے مریضوں کو دی گئی جنہیں پہلے سے دل کی بیماری تھی یا جنہیں جینیاتی طور پر کولیسٹرول زیادہ تھا۔ اور نتائج حیران کن تھے۔ صرف 12 ہفتوں میں LDL کولیسٹرول میں 32.6 فیصد کمی دیکھی گئی۔ اوراسی عرصے میں Lp(a) میں 33.5 فیصد کمی ہوئی۔
کیا یہ دوا محفوظ ہے؟
جی ہاں، تحقیق کے دوران اس دوا کے کوئی خطرناک یا غیر متوقع سائیڈ ایفیکٹس سامنے نہیں آئے۔ مریضوں نے اسے اچھی طرح برداشت کیا، بالکل اسی طرح جیسے دوسری کولیسٹرول کم کرنے والی دواؤں کو۔ اب کیا یہ دوا عام لوگوں کو دستیاب ہوگی؟ اس کے لئے کچھ انتظار باقی ہے کیونکہ فی الحال یہ دوا تحقیق کے مراحل میں ہے، لیکن چونکہ نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں، اس لیے امید ہے کہ آنے والے وقت میں یہ دوا جلد ہی مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گی۔