پاکستان کے باصلاحیت موسیقاراور اداکار اذان سمیع نےانکشاف کیا کہ ان کی زندگی میں ان کی والدہ زیبا ختیار نے ماں اور باپ دونوں کا کردارنبھایا اورایک مضبوط شخصیت کی بنیاد فراہم کی۔
انہوں نے حال ہی میں ایک شو میں شریک ہو کر اپنے خاندان اور والد بننے کے تجربے پر کھل کر اظہار خیال کیا۔
نورے زیشان کا اسکول کی تلخ یادوں کا انکشاف
اذان، جو اپنی موسیقی سے کئی ہٹ گانے دے چکے ہیں، اب اداکاری میں بھی قدم رکھ چکے ہیں اور اپنے والدین کی کامیاب وراثت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ان کی والدہ زیبا بختیار اور والد عدنان سمیع خان دونوں کا اپنے شعبوں میں ایک اہم مقام ہے۔
اذان نے اس موقع پر اپنے بچپن کے تجربات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ زیبابختیار نے اپنے شوہر کے ساتھ ہونے والی جدائی کے بعد ان کے والد کی جگہ ایک مضبوط کردار ادا کیا۔
گرچہ اذان کے اپنے والد عدنان سمیع خان سے اچھے تعلقات رہے ہیں لیکن ان کی زیادہ تر جذباتی وابستگی اپنی والدہ زیبا بختیار کے ساتھ رہی۔
پابندی کی درخواست کے باوجود سدھو موسے والا کی ڈاکیومینٹری ریلیز
اذان نے کہا کہ ان کا اپنے والد کے ساتھ رشتہ کبھی خراب نہیں تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنی والدہ کے ساتھ ہی رہے، اور اسی وجہ سے ان کی والدہ کی طبیعت میں تبدیلی آئی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ اپنے جذبات کا اظہار کم کرنے لگی تھیں، جو کہ سوسائٹی کے دباؤ اور زندگی کی مشکلات کا نتیجہ تھا۔
طلحہ انجم کے کنسرٹ میں مداح کو بالوں سے پکڑ کر اسٹیج پر کھینچ لیا گیا، ویڈیو وائرل
اذان سمیع خان نے مزید کہا کہ اس کے برعکس وہ خود ایک والد بننے کے بعد بہت زیادہ جذباتی اور اظہار پسند ہیں۔ وہ اپنے بچوں کے ساتھ کھل کر بات کرتے ہیں اور ان کے جذبات کو اہمیت دیتے ہیں، جو کہ ان کی والدہ کی نسبت مختلف ہے۔
اذان نے اپنے والد کے بارے میں بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ ان کے والدین کی طلاق کے بعد انہوں نے اپنی والدہ کے ساتھ زیادہ تر وقت گزارا لیکن ان کا اپنے والد کے ساتھ رشتہ ہمیشہ اچھا رہا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ نے کبھی انہیں اپنے والد سے بات کرنے سے نہیں روکا اور ہمیشہ اس رشتہ کو مضبوط بنانے میں مدد کی۔ اذان نے یہ بھی کہا کہ زندگی میں مشکل حالات کے باوجود وہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی میں ٹھیک ہیں، اور ان کی والدہ کی مسلسل سپورٹ نے ان کے رشتہ کو بہتر بنانے میں مدد کی۔
اذان نے اپنے تجربات اور والدین کے اثرات پر بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر حالات مختلف ہوتے تو وہ زندگی میں کہیں اور جا سکتے تھے، لیکن آج وہ خوش ہیں کہ وہ صحیح راستے پر ہیں اور ان کے والدین نے ہمیشہ ان کے لئے صحیح رہنمائی فراہم کی۔