آج کل کی تیز رفتار زندگی میں ٹائپ 2 ذیابیطس بہت عام بیماری بن چکی ہے۔ حال ہی میں ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے ساتھ کچھ مخصوص کینسرز کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر جگر اور لبلبے کا کینسر۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خواتین میں یہ خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

شوگر یا ذیابیطس کی وجوہات اور حل سے پہلے آئیے اہم بات آپ کی نزر کرتے ہیں۔ ہمیشہ یاد رکھیں معلومات یا آگاہی ہمیں بہت سے مسائل سے بچاتی ہے۔ بجائے اس کے کہ آپ موبائل اسکرولنگ کا شکار ہوں اپنا یہ وقت اپنی روزمرہ کی صحتمند زندگی اور اس کے دور رس نتائج پر لگائیں، خود سے پیار کریں اور کچھ وقت اپنی اور اپنے خاندان کی ’صحت کی بہتری کی معلومات‘ کے لئے ضرور نکالیں تاکہ وقت سے پہلے بہترین صحت اور معاملات پر توجہ دی جاسکے- ریسرچ بتاتی ہیں کہ بہت ساری بیماریاں صرف طرزِ زندگی کے خراب معیار کی وجہ سے ہی ہمارے جسم میں جگہ بناتی ہیں لہٰذا معلوماتی مضامین اور خود آگاہی کے زریعے اپنی زندگی میں بہتری لائیں۔

شوگر ہونے کی کیا وجوہات ہیں؟ رمضان اسپیشل نشریات میں اہم گفتگو

سب سے پہلے یہ جان لیتے ہیں کہ ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 زیابیطس یا شوگر کیا ہے؟ تو جناب ٹائپ 1 ایک آٹو امیون بیماری ہوتی ہے، جس میں جسم کا مدافعتی نظام انسولین بنانے والی خاص خلیات کو نقصان پہنچا دیتا ہے۔ اس لیے اس قسم کی ذیابیطس میں جسم میں انسولین تقریباً نہیں ہوتی۔ یہ زیادہ تر بچوں اور نوجوانوں میں ہوتا ہے۔

ٹائپ 2 ذیابیطس زیادہ عام ہے، اور یہاں مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ جسم انسولین کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا اور انسولین کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ یہ عام طور پر بالغوں میں ہوتا ہے اور یہ طرزِ زندگی اور موٹاپے سے جڑا ہوتا ہے۔ اسے صرف ’ذیابیطس‘ نہیں بلکہ ٹائپ 2 ذیابیطس کہا جاتا ہے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ یہ کس قسم کی ذیابیطس ہے، اور اس کا علاج اور اثرات ٹائپ 1 سے مختلف ہو سکتے ہیں۔

وہ مسائل جو ذیابیطس کے ساتھ جُڑے ہیں ان میں، جگر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اور یہ خواتین میں تقریباً 5 گنا زیادہ جبکہ مردوں میں 4 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

اسکے علاوہ لبلبے یا پنکریاز کا کینسر، یہ بھی خواتین میں دو گنا اور مردوں میں تقریباً 74 فیصد زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اور تیسری طرح کا کینسر، آنتوں کا کینسر ہے جو خواتین میں 34 فیصد اور مردوں میں 27 فیصد زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

شوگر کے مریضوں میں کندھے کا درد کیوں ہوتا ہے؟

مسئلے کی وجوہات میں بلڈ شوگر کی بلند سطح، انسولین کی زیادتی، جسم میں دیرپا سوجن، مردوں اور عورتوں میں ہارمونی اور جسمانی چربی کا فرق شامل ہیں۔

ان تمام مسائل کا حل کیا ہے؟

اگر آپ یا آپ کے گھر میں کوئی ٹائپ 2 ذیابیطس کا شکار ہے تو یہ بات یاد رکھیں کہ ’صحت مند طرز زندگی‘ اپنا کر آپ کینسر کا خطرہ کم کر سکتے ہیں۔ اس کے لئے آپ کو چند آسان اور مؤثر طریقوں پر عمل کرنا ہوگا۔ مثلا، متوازن غذا کھائیں یعنی پھل، سبزیاں، دالیں اور کم چکنائی والی اشیاء کو اپنی خوراک میں شامل کریں، نیند پوری لیں اور رات کوجلد سوئیں کم از کم سات سے اٹھ گھنٹے کی نیند ضرور پوری کریں یہ بہت سے صحت کو مسئل کا حل ہے۔ متحرک رہیں اور روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش، جیسے چہل قدمی یا سائیکلنگ ضرورکریں۔

صحت مند وزن برقرار رکھنا ذیابیطس اور کینسر دونوں سے بچاؤ کا ذریعہ ہے۔ لہٰذا اپنا وزن نہ بڑھنے دیں اور مناسب وزن کے انتخاب پر توجہ دیں۔

ایک پھل جو شوگر کے مریضوں کو موت کے منہ میں پہنچا سکتا ہے

ایک اور اہم ترین احتیاط جو آپ کو کینسر کے خطرے سے محفوظ رکھ سکتی ہے وہ ہے تمباکو نوشی اور نشہ آور چیزوں سے پرہیز۔ سگریٹ کینسر کے خطرے کو بڑھاتی ہیں اس سے بچنا بہت ضروری ہے۔

گو کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے ساتھ کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، مگر اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کو خوفزدہ ہونا چاہیے۔ بلکہ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور اچھی عادات اپنائیں۔ ڈاکٹر سے باقاعدہ مشورہ کریں اور صحت مند اور خوشحال زندگی جیئیں۔

More

Comments
1000 characters