موسم گرما کے گرم ترین مہینوں میں ایئر کنڈیشنر زیادہ اہمیت اختیار کر جاتے ہیں، کیونکہ یہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے فوری راحت فراہم کرتے ہیں۔ مگر جہاں ایئر کنڈیشنر ہوا کو مؤثر طریقے سے ٹھنڈا کرتے ہیں، وہیں یہ کمرے کی نمی بھی کم کر دیتے ہیں، جس سے اندرونی ماحول غیر معمولی طور پر خشک ہو جاتا ہے۔

ایک سادہ مگر اکثر نظر انداز کی جانے والی ٹپ یہ ہے کہ اپنے ایئر کنڈیشنڈ کمرے میں پانی کی بالٹی یا پیالہ رکھا جائے۔ یہ طریقہ طویل عرصے تک ایئر کنڈیشنر کے استعمال سے ہونے والی خشکی کا مقابلہ کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

ایئر کنڈیشنر میں ’ٹَن‘ کا مطلب کیا ہوتا ہے، کولنگ سے کیا رشتہ ہے؟

ماہرین صحت کے مطابق ایئر کنڈیشنر نہ صرف ہوا کو ٹھنڈا کرتے ہیں بلکہ کمرے کی نمی کو بھی کم کر دیتے ہیں۔ پانی کا پین بخارات کو تیز کرتا ہے اور اگرچہ یہ ہیومیڈیفائر کی طرح اتنا طاقتور نہیں ہوتا، یہ چھوٹی یا معتدل ٹھنڈی جگہوں پر معمولی راحت فراہم کر سکتا ہے، خاص طور پر جب ہوا خشک محسوس ہو رہی ہو۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ ایک سادہ اور کم لاگت والا طریقہ ہے جو ماحول کو زیادہ متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے اور ایئر کنڈیشنر کے طویل استعمال کی وجہ سے ہونے والی خشکی کی تکلیف کو قدرے کم کر سکتا ہے۔

گرمی کا موسم: اے سی میں دھماکوں اور بھاری بلوں سے کیسے بچا جائے

ان کا کہنا ہے کہ ایئر کنڈیشنر نہ صرف ہوا کو ٹھنڈا کرتے ہیں بلکہ کمرے کی نمی بھی کم کر دیتے ہیں۔ پانی کی بالٹی میں بخارات تیزی سے بنتے ہیں اور اگرچہ یہ ہیومیڈیفائر کی طرح اتنا مؤثر نہیں ہوتا، مگر چھوٹی جگہوں پر یہ کچھ آرام دے سکتا ہے، خاص طور پر جب ہوا خشک لگ رہی ہو۔

ڈاکٹر کے مطابق، یہ ایک سادہ اور سستا طریقہ ہے جو کمرے میں توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے اور ایئر کنڈیشنر کے زیادہ استعمال سے ہونے والی خشکی کو کم کر سکتا ہے۔

تپتی گرمی میں خشک میوہ جات کھانے کے مضر اثرات

کیا ایئر کنڈیشنر کے مسلسل استعمال سے صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں؟

ڈاکٹرزکے مطابق، بہت خشک ہوا میں طویل وقت گزارنا سانس کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر دمہ یا برونکائٹس کے مریضوں میں۔ یہ خشک ہوا ایئر ویز کو پریشان کر سکتی ہے، گلے میں خراش پیدا کر سکتی ہے اور حساس افراد کے لیے سانس لینا مشکل بنا سکتی ہے۔

اس کے علاوہ مسلسل خشکی سے جلد پر خشکی، خارش، اور بعض صورتوں میں ایگزیما جیسے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ ناک کی خشکی بھی خون بہنے کا سبب بن سکتی ہے اور جسم کے قدرتی دفاع کو کمزور کر سکتی ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر آپ کے گھر میں بچے یا بزرگ افراد ہیں جو ہوا کے بدلتے معیار کے لیے زیادہ حساس ہیں، تو پانی کی بالٹی رکھنے کی بجائے ہیومیڈیفائر کا استعمال زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔

ہیومیڈیفائر آپ کو اندرونی نمی کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے کا موقع دیتا ہے، جس سے آپ کا ماحول زیادہ آرام دہ اور صحت مند رہ سکتا ہے

ڈاکٹرز نے کہا، ”صحت مند رہنے کے لیے پانی پینا، ایسی اسکن کیئر کا استعمال جو نمی کو برقرار رکھے اور جب ممکن ہو تازہ ہوا کی گردش کے لیے کمرے کی ہواداری کرنا بہت ضروری ہے۔“

اس کے علاوہ، ایئر کنڈیشنر کی باقاعدہ سروس اور فلٹرز کی صفائی بھی اہم ہے کیونکہ دھول یا خراب ہوا کی گردش خشکی بڑھا سکتی ہے اور سانس کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔

یاد رکھیں کہ کوئی بھی صحت سے متعلق تبدیلی شروع کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

More

Comments
1000 characters