دنیا بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کی مقبولیت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ 2024 میں عالمی سطح پر نئی گاڑیوں کی فروخت میں 22 فیصد حصہ الیکٹرک کاروں کا تھا، جبکہ 2023 میں یہ شرح 18 فیصد تھی۔ تاہم بڑھتی ہوئی تحقیق اور صارفین کی شکایات سے ظاہر ہوا ہے کہ روایتی پیٹرول یا ڈیزل گاڑیوں کے مقابلے میں الیکٹرک کاروں میں سفر کرتے ہوئے لوگوں کو زیادہ متلی اور موشن سکنس کا سامنا ہوتا ہے۔
سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے الیکٹرک کاروں کے پچھلی نشستوں پر بیٹھنے سے طبیعت خراب ہونے کی شکایت کی ہے اور کئی ممکنہ خریدار اسی بنیاد پر محتاط نظر آتے ہیں۔
بھارت میں ہائیڈروجن انجن کی ایجاد سے الیکٹرک گاڑیوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا
اس حوالے سے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں میں متلی کی ایک بڑی وجہ انسانی دماغ کی اس نئے طرزِ حرکت سے ناواقفیت ہے۔ فرانس کی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی دی بیلفورٹ-مونبیلیارڈ میں کار سکنس پر تحقیق کرنے والے پی ایچ ڈی اسکالر ویلیم ایمنڈ کے مطابق: ’جب دماغ کو حرکت کے متعلق پیشگی اندازہ نہ ہو تو یہ اندرونی توازن کے نظام میں خلل پیدا کرتا ہے جس سے موشن سکنس ہوتی ہے۔‘
الیکٹرک کاروں میں انجن کی آواز، اشاروں یا جھٹکوں کا وہ احساس نہیں ہوتا جس کے ذریعے دماغ حرکت کو محسوس کرتا ہے۔ روایتی گاڑیوں میں انجن کی گرج سے دماغ کو رفتار بڑھنے یا کم ہونے کا سگنل ملتا ہے، مگر الیکٹرک کار خاموشی سے تیزی یا سستی پکڑ لیتی ہے جس سے دماغ الجھن کا شکار ہوتا ہے۔
شورشرابے سے بھرپور جگہ میں صاف سننے کیلئے یہ طریقہ آزمائیں
2024 کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ الیکٹرک گاڑیوں کی نشستوں سے آنے والی مخصوص قسم کی سیٹ وائبریشن بھی متلی کو بڑھاتی ہے۔ اسی طرح 2020 کی ایک تحقیق نے انجن کی آواز کی عدم موجودگی کو متلی کی ایک بڑی وجہ قرار دیا تھا۔
ایک اور نمایاں عنصر ریجنریٹو بریکنگ ہے جو الیکٹرک کاروں میں عام ہوتا ہے۔ یہ نظام کار کے آہستہ آہستہ رکنے کا باعث بنتا ہے جو کہ دماغ کی متوقع تیز بریکنگ کے برعکس ہے۔ یہ فرق بھی متلی کو بڑھا دیتا ہے۔
خواب میں کیا نظر آئے گا؟ آنکھ کی پتلی کے سائز سے بڑا انکشاف
موشن سکنس دراصل دماغ کو ملنے والے متضاد سگنلز کا نتیجہ ہوتی ہے۔ آنکھوں، اندرونی کان (جو توازن کو کنٹرول کرتا ہے) اور جسم سے ملنے والی مختلف معلومات دماغ کو الجھاتی ہیں۔ اگر یہ تضاد وقت کے ساتھ برقرار رہے تو جسم میں متلی، پسینہ آنا، یا چکر جیسے خودکار ردعمل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق چونکہ گاڑی چلانے والا فرد خود حرکت کو کنٹرول کرتا ہے اس لیے اسے موشن سکنس کا سامنا کم ہوتا ہے۔ لیکن مسافر خاص طور پر الیکٹرک کاروں میں حرکت کا اندازہ نہیں لگا پاتے جس سے متلی بڑھ جاتی ہے۔
مستقبل میں خودکار الیکٹرک گاڑیوں میں اس مسئلے کے حل کے لیے محققین متحرک ہو چکے ہیں۔ کچھ تحقیقوں میں تجویز دی گئی ہے کہ اندرونی روشنی اور اسکرینز کے ذریعے مسافروں کو حرکت کے بارے میں خبردار کر کے متلی کو کم کیا جا سکتا ہے۔