ٹیسلا کار کی نئی سیلف ڈرائیونگ کی حالیہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس پر ایلون مسک رد عمل دیے بنا نہیں رہ سکے۔ خرید کے بعد ٹیسلا گاڑی خود اپنے نئے مالک کے گھر پہنچ گئی جس کی حیران کن ویڈیو نے صارفین کی خاص توجہ حاصل کرلی۔
ٹیسلا ماڈل وائی (Tesla Model Y) نے دنیا کی پہلی خودکار گاڑی کی ترسیل مکمل کر لی ہے، ایک ایسی گاڑی جو خود چل کر اپنے نئے مالک تک پہنچی۔ سیلف ڈرائیونگ والی ٹیسلا ماڈل وائی کمپنی کے گیگافیکٹری آستن، ٹیکساس سے تقریباً 30 منٹ دور اپنے نئے مالک کے گھر تک گئی، جس نے ہائی ویز، ٹریفک سگنلز، اور شہر کی گلیوں کو مکمل طور پر خود ہی نیویگیٹ کیا۔
اس ویڈیو کو آن لائن وسیع پیمانے پر شیئر کیا گیا، جس میں ٹیسلا نے سب سے پہلے تین منٹ کا ٹائم لیپز ٹیزر جاری کیا، اور پھر ہفتے کو مکمل 30 منٹ کی ویڈیو شائع کی۔
ایلون مسک کی ٹرمپ کے ’بگ بیوٹی فل بل‘ پر پھر تنقید، تباہ کن قرار دے دیا
ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ماڈل وائی گیگافیکٹری کے گیراج سے بغیر ڈرائیور کے روانہ ہوئی۔
پیچھے کی سیٹ سے فلمائی گئی ویڈیو میں گاڑی نے مہارت سے سڑکوں پر چلنا، موڑ لینا، رکنا، ریڈ لائٹس پر رکنا، اور ٹریفک حالات کو بغیر کسی انسانی مداخلت کے سنبھالتے ہوئے دکھایا گیا۔
سفر کے اختتام پر ٹیسلا مالک کی عمارت کے نیچے خود بخود پارک ہوئی۔
ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے
ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے یہ ویڈیو ایکس پر ایک لفظی کیپشن ”Kapow“ کے ساتھ دوبارہ پوسٹ کی۔
ٹیسلا کے ہیڈ آف اے آئی اور آٹو پائلٹ اشوک ایلسوامی نے تصدیق کی کہ گاڑی سفر کے دوران 115 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچی۔
نشے کے الزامات، ایلون مسک نے امریکی اخبار کو کھری کھوٹی سنا دی
ایلون مسک نے ایکس پر ردعمل میں لکھا کہ ٹیسلا ماڈل وائی کی پہلی مکمل خودکار ترسیل جو فیکٹری سے کسٹمر کے گھر تک پہنچی، جس میں ہائی ویز بھی شامل تھے، کل شیڈول سے ایک دن پہلے مکمل ہو گئی!!“
ایک اور پوسٹ میں ایلون مسک نے لکھا کہ گاڑی میں بالکل بھی لوگ موجود نہیں تھے اور نہ ہی ٹیسلا کو کوئی آپریٹ کر رہا تھا۔ مکمل طور پر خودکار!“ انہوں نے مزید لکھا کہ ہماری معلومات کے مطابق یہ پہلی مکمل خودکار ڈرائیو ہے جس میں نہ تو گاڑی میں کوئی شخص تھا اور نہ ہی کوئی دور سے کنٹرول کر رہا تھا۔
ٹیسلا سربراہ نے اس کامیابی پر ٹیسلا کی اے آئی ٹیم کو مبارک باد بھی پیش کی۔