گرمی، نمی یا پانی سے بچاؤ کے لیے واٹر پروف کاجل کا استعمال عام ہو چکا ہے، خاص طور پر خواتین اسے دن بھر اپنی آنکھوں کو خوبصورت دکھانے کے لیے لگاتی ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتی ہیں کہ یہ واٹر پروف میک اپ، خاص طور پر کاجل، آپ کی آنکھوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے؟

آسٹریلیا کی ایک مشہور ماہر امراض چشم، ڈاکٹر جیکولین پیلٹز نے خبردار کیا ہے کہ واٹر پروف کاجل آنکھوں کو خشک کرنے، جلن اور دھندلا نظر آنے جیسی مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

بھارت میں بنے ڈراپ نے امریکا میں لوگوں کو نابینا کردیا

ڈاکٹر پیلٹز کہتی ہیں کہ واٹر پروف کاجل میں ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو اسے لمبے وقت تک آنکھوں پر برقرار رکھتے ہیں۔ یہی کیمیکل آنکھوں میں موجود نمی، جسے آنسو فلم کہا جاتا ہے، کو بھی خشک کر دیتے ہیں۔

آنسو فلم آنکھ کو نم رکھنے اور دھول یا جراثیم سے بچانے کا قدرتی نظام ہے۔ اس کی خشکی آنکھوں میں جلن، سرخی اور تکلیف کا سبب بنتی ہے۔

اِن 10چیزوں سے آنکھوں کی حفاظت یقینی بنائیں

واٹر پروف کاجل صاف کرنا بھی ایک مسئلہ ہوتا ہے۔ اسے ہٹانے کے لیے یا تو سخت کیمیکل استعمال کیے جاتے ہیں یا آنکھوں کو بار بار رگڑا جاتا ہے، جو کہ آنکھوں کے نازک حصے کو نقصان پہنچاسکتے ہیں خاص طور پر اگر آنکھیں پہلے سے حساس ہوں۔

دیگر ماہرین کی رائے بھی یہی ہے۔ کینیڈا کے ڈاکٹر جولین بروشیا نے بھی واٹر پروف میک اپ کے استعمال سے منع کرتے ہیں۔

بینائی کو بہتر بنانے کے لئے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کریں؟

ان کا کہنا ہے کہ ایسے میک اپ کا استعمال آنکھوں کے خاص غدود (Meibomian glands) کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یہ غدود آنکھوں کو نم رکھنے کے لیے تیل پیدا کرتے ہیں، اور ان کا خراب ہونا آنکھوں کو مزید خشک کر دیتا ہے۔

خطرناک کیمیکل اور صحت پر اثرات

تحقیقات کے مطابق واٹر پروف کاجل میں بعض مضر رساں کیمیکل نہ صرف آنکھوں بلکہ جلد اور مجموعی صحت کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ کچھ تو کینسر پیدا کرنے والے بھی سمجھے جاتے ہیں۔

ڈاکٹرز کا مشورہ ہے کہ اگر میک اپ ضروری ہو تو پانی میں حل ہونے والا (water-soluble) یا قدرتی اجزاء پر مبنی کاجل استعمال کریں۔ ساتھ ہی، ہمیشہ نرم ہاتھوں سے میک اپ صاف کریں اور کوشش کریں کہ آنکھوں کے قریب کم سے کم کیمیکل استعمال ہوں۔

یاد رکھیں ، آنکھیں قدرت کا انمول تحفہ ہیں ۔ اس کی قدر کریں ۔خوبصورتی کے چکر میں اپنی آنکھوں کی صحت کو داؤ پر نہ لگائیں۔

سادہ، ہلکے اور محفوظ میک اپ کو ترجیح دیں اور آنکھوں میں کسی بھی قسم کی خارش، خشکی یا جلن محسوس ہو تو فوراً ماہرِ چشم سے رجوع کریں۔

More

Comments
1000 characters