’ایکس‘ کا فیکٹ چیکنگ کیلئے اے آئی چیٹ بوٹس پر انحصار، گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ کا خدشہ
ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ نے فیکٹ چیکنگ کے عمل میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) چیٹ بوٹس کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر ماہرین نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سابق برطانوی ٹیکنالوجی وزیر ڈیمین کولنز نے کہا ہے کہ ’یہ فیصلہ خبریں ایڈٹ کرنے کا اختیار بوٹس کو سونپنے کے مترادف ہے۔‘
ایکس نے منگل کے روز اعلان کیا کہ وہ ”کمیونٹی نوٹس“ لکھنے کے لیے لارج لینگویج ماڈلز استعمال کرے گا تاکہ متنازع پوسٹس کی وضاحت یا تصحیح کی جا سکے۔ اب تک یہ نوٹس صرف انسانوں کے ذریعے تحریر کیے جاتے تھے۔
ٹیلی گرام نے 200 افراد کی خفیہ ویڈیو کال کا فیچر پیش کردیا
ایکس کے نائب صدر برائے پراڈکٹ کیتھ کولمین نے کہا کہ ’اے آئی انسانوں کی مدد کرے گا مگر فیصلہ انسان کریں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ امتزاج اعلیٰ معیار اور بھروسے پر مبنی معلومات فراہم کر سکتا ہے۔‘
ایکس کے مطابق اے آئی کی مدد سے بننے والے فیکٹ چیکنگ نوٹس زیادہ تیزی سے تیار کیے جا سکتے ہیں، کم محنت طلب ہیں، اور معیار میں بھی بہتر ہو سکتے ہیں۔ البتہ یہ نوٹس صرف اسی صورت میں پوسٹ کے نیچے ظاہر ہوں گے جب مختلف نظریات رکھنے والے صارفین انہیں مفید سمجھیں گے۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹس کے ذریعے سائبرحملوں کا خدشہ، سرکاری وارننگ جاری
تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ نظام آسانی سے غلط استعمال کا شکار ہو سکتا ہے۔ ڈیمین کولنز نے کہا کہ اے آئی کی شمولیت سے صارفین کو دکھائی جانے والی معلومات اور ان کے فیصلے کو صنعتی سطح پر متاثر کیا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیکنگ ادارے فل فیکٹ کے اے آئی سربراہ اینڈی ڈڈفیلڈ نے کہا کہ ’یہ منصوبے انسانی جائزہ کاروں پر پہلے سے موجود بوجھ کو مزید بڑھا سکتے ہیں اور ایک خطرناک صورت حال پیدا کر سکتے ہیں جس میں نوٹس مکمل طور پر اے آئی کے ذریعے بنائے، جانچے اور شائع کیے جا رہے ہوں۔
الان ٹورنگ انسٹیٹیوٹ سے وابستہ ماہر سموئل اسٹاک ویل نے کہا کہ ’اے آئی چیٹ بوٹس اکثر سیاق و سباق کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں لیکن پُراعتماد انداز میں غلط معلومات فراہم کرتے ہیں، اگر اسے مناسب طور پر کنٹرول نہ کیا جائے تو یہ ایک خطرناک امتزاج بن سکتا ہے۔‘
چیٹ جی پی ٹی سے کبھی بھول کر بھی یہ 7 باتیں نہ کریں
ریسرچ سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ انسانی تحریر کردہ کمیونٹی نوٹس کو صارفین زیادہ قابلِ بھروسہ سمجھتے ہیں۔ گزشتہ صدارتی انتخابات کے دوران ایکس پر کئی گمراہ کن پوسٹس پر درست نوٹس موجود نہیں تھے، جن میں جھوٹے دعوے شامل تھے کہ 2020 کا انتخاب چرایا گیا یا غیر قانونی ووٹروں کو درآمد کیا جا رہا ہے۔ ان گمراہ کن پوسٹس کو مجموعی طور پر 2 ارب سے زائد بار دیکھا گیا۔