ایک جوڑے نے 18 سال کی بانجھ پن کے بعد کامیابی سے حمل ٹھرا لیا اور اس میں کولمبیا یونیورسٹی کے نئے اے آئی سسٹم اسٹار نے مدد کی، جو چھپے ہوئے سپرم کو بغیر کسی سرجری کے دریافت کرتا ہے۔

یہ نئی تکنیک مردوں میں ازوسپرمیہ (جہاں سیمن میں سپرم نہیں ہوتا) کے مرض کا علاج کرنے میں امید کی کرن بن سکتی ہے۔

خاتون نےصرف 5 ڈالر کے بسکٹ سے 50 ہزار ڈالر کا انعام جیت لیا!

کولمبیا یونیورسٹی کے فرٹیلٹی سینٹر میں تیار کیا گیا اسٹارسسٹم، جو اسپیس سائنس کی ٹیکنالوجی سے متاثر ہو کر بنایا گیا ہے، سپرم کی تلاش کے لیے ہائی ریزولوشن امیجنگ کا استعمال کرتا ہے۔

اس سسٹم کی مدد سے، محققین نے ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں 8 ملین فریمز میں سیمن کے نمونے کی جانچ کی اور 3 صحت مند سپرم دریافت کیے جو پہلے نہیں ملے تھے۔

چیٹ جی پی ٹی نے خاتون کو ’ساڑھے 65 لاکھ‘ کے قرض سے چھٹکارہ دلوا دیا

اس طریقے میں مردوں کو روایتی سرجری یا سپرم ڈونر کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جب سپرم مل جاتے ہیں، تو ایک روبوٹ ان کو آہستہ سے نکالتا ہے تاکہ ان کی صحت برقرار رہے۔

اس جوڑے نے اس طریقے سے حاصل شدہ سپرم کو آئی وی ایف (ان وٹرو فرٹیلائزیشن) کے ذریعے عورت کے انڈے سے ملایا اور اب وہ پانچ ماہ کی حاملہ ہیں۔

آپ کو بھی کھانے کے بعد سستی اور غنودگی ہوتی ہے؟ وجہ جان لیجئے

اس طریقے کی قیمت 3,000 ڈالر سے کم ہے، جو کہ آئی وی ایف کے پورے علاج سے بہت کم ہے، جو 30,000 ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

مردوں میں بانجھ پن کی شرح بڑھ رہی ہے اور سائنسدان اس کا سبب ماحولیاتی عوامل، طرز زندگی، موٹاپا، اور غذا کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر زیو ولیمز نے کہا کہ کئی مرد جو یہ سمجھتے تھے کہ وہ کبھی بچہ نہیں پیدا کر سکیں گے، اب ان کے لیے امید کی ایک نئی روشنی ہے۔

More

Comments
1000 characters