گرمیوں میں موسمِ سفر عروج پر ہے اور اس دوران طویل پروازوں پر جانے والے مسافروں کے لیے ڈاکٹرز نے خصوصی انتباہ جاری کیا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جنہیں پہلے سے کسی بیماری کا خطرہ ہو، انہیں پرواز پر جانے سے پہلے میڈیکل کلئیرنس ضرور لینا چاہیے۔

طویل پرواز کے بعد سینے میں درد، ٹانگوں میں سوجن یا سانس کی تکلیف جیسی علامات کو ہرگز نظر انداز نہ کریں، کیونکہ یہ سنگین بیماری پلمونری ایمبولزم کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔

دوران پرواز پائلٹ بیہوش، جہاز بنا پائلٹ کے اڑتا رہا

حالیہ دنوں میں، ایک یو اے ای کے رہائشی، جو برطانیہ سے آٹھ گھنٹے کی پرواز کے بعد واپس آیا تھا، کو تین دن تک جاری رہنے والے سینے کے درد کی شکایت پرہسپتال لایا گیا۔ فوری طبی جانچ سے پتا چلا کہ مریض کو پلمونری ایمبولزم ہے یعنی پھیپھڑوں میں خون کا جمنا۔ جو زندگی کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

آئی سی یو میں پلمونری انجیوگرافی کے ذریعے تشخیص کے بعد مریض کومیں داخل کر کے خون پتلا کرنے والی ادویات دی گئیں۔ خوش قسمتی سے بروقت علاج کے باعث مریض اب مستحکم ہے، تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر تاخیر ہو جاتی تو معاملہ جان لیوا ہو سکتا تھا۔

پرواز کے دوران یہ 6 کھانے کبھی آرڈر نہ کریں، ورنہ پچھتائیں گے

ماہرین کے مطابق، پلمونری ایمبولزم اکثر ٹانگ میں بننے والے خون کے لوتھڑے، جسے ڈیپ وین تھرومبوسس (DVT) کہتے ہیں، کے سبب ہوتا ہے۔ یہ لوتھڑا خون کے ساتھ سفر کرتا ہوا پھیپھڑوں میں جا کر خون کے بہاؤ کو روک دیتا ہے، جو فوری طور پر سانس لینے میں دشواری اور سینے میں درد جیسی علامات کا سبب بن سکتا ہے۔

طویل دورانیے کی پروازیں، جہاں انسان کئی گھنٹے حرکت نہیں کرتا، اس خطرے کو کئی گنا بڑھا دیتی ہیں۔ خاص طور پر موٹاپے، حمل، دل یا پھیپھڑوں کے مریضوں، اور جنہیں پہلے خون جمنے کا مسئلہ رہا ہو۔

پرواز کے دوران پیدا ہونے والے بچے کو کہاں کی شہریت ملتی ہے؟

کن افراد کو پرواز سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لینا چاہیے؟

ڈاکٹرز کے مطابق، درج ذیل طبی حالتوں کے حامل افراد کو لمبی پرواز سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور لینا چاہیے:

دل کی بیماری یا حالیہ سرجری

دمہ یا دیگر سانس کی بیماریاں

ذیابیطس، خاص طور پر اگر کنٹرول میں نہ ہو

پچھلے کچھ ہفتوں میں انفیکشن یا COVID-19

حمل، خاص طور پر آخری سہ ماہی میں

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ، ”پہلے سے ایک بار معائنہ کرا لینا نہ صرف خطرے کو کم کرتا ہے، بلکہ اگر ضرورت ہو تو آکسیجن سپورٹ یا احتیاطی دوا بھی فراہم کی جا سکتی ہے۔“

پرواز کے دوران اپنی صحت کا تحفظ کیسے کریں؟

طبی ماہرین مسافروں کو درج ذیل سادہ لیکن مؤثر احتیاطی تدابیر اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

ہر 1-2 گھنٹے کے وقفے سے اٹھ کر تھوڑی چہل قدمی کریں۔

پانی کا وافر استعمال کریں۔ کیفین، الکحل اور تمباکو نوشی سے پرہیز کریں۔

ڈاکٹر کے مشورے سے کمپریشن جرابیں استعمال کریں۔

سکون آور ادویات یا نیند آور گولیاں نہ لیں جو حرکت میں رکاوٹ بن سکتی ہیں

ان علامات کو ہرگز نظر انداز نہ کریں

پلمونری ایمبولزم کی علامات پرواز کے دوران یا لینڈنگ کے کئی دن بعد بھی ظاہر ہو سکتی ہیں۔

سینے میں اچانک درد یا دباؤ

سانس لینے میں دشواری

کسی ایک ٹانگ میں شدید درد یا سوجن

تیز یا بے ترتیب دل کی دھڑکن

چکر آنا یا بے ہوشی

کھانسی کے ساتھ خون آنا

ڈاکٹرزخبردار کرتے ہیں، ”یہ علامات عام تھکن ینہیں ہیں، بلکہ کسی سنگین مسئلے کا اشارہ ہو سکتی ہیں۔ بروقت علاج نہ کیا گیا تو یہ حالت موت کا سبب بن سکتی ہے۔“

اگر پرواز کے دوران علامات ظاہر ہوں تو کیا کریں؟

اگر سفر کے دوران طبی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر کیبن عملے کو مطلع کریں۔

ایئرلائنز میں اکثر ابتدائی طبی سہولیات موجود ہوتی ہیں۔ آکسیجن سپورٹ مدد کر سکتی ہے۔ اگر ٹانگ میں سوجن ہو تو اسے اترتے ہی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پلمونری ایمبولزم ایک قابلِ روک تھام بیماری ہے، اور صرف آگاہی، طبی مشورہ، اور پرہیز کے ذریعے اس سنگین حالت سے بچا جا سکتا ہے۔

زیادہ تر لوگ فضائی سفر کو صحت کے لیے محفوظ سمجھتے ہیں۔ لیکن کچھ افراد کے لیے یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک مختصر چیک اپ آپ کی جان بچا سکتا ہے

More

Comments
1000 characters