بھارت میں مسلمانوں نے بی جے پی کے رکن امت جانی کی حمایت سے بننے والی فلم ’ادھے پور فائلز‘ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فلم کے ٹریلر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جذبات کو ہوا دی گئی ہے اور اسلام، اسلامی عقائد، مساجد اور مشہور مسلمان شخصیات کے بارے میں منفی اور جارحانہ مواد شامل کیا گیا ہے۔

فلم کی کہانی کنہیا لال نامی ایک درزی کے قتل کے گرد گھومتی ہے، جسے بھارتی ریاست راجھستان کے شہر ادھے پور میں قتل کیا گیا تھا۔ اس قتل کی سازش میں مسلمانوں کو بطور دہشت گرد پیش کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، فلم میں پاکستان مخالف مواد بھی دکھایا گیا ہے، جو اسے مزید متنازعہ بناتا ہے۔

فلم کی ریلیز کے بعد بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور کئی سیاسی و سماجی شخصیات نے اس فلم کو اسلام مخالف قرار دیتے ہوئے اس پر فوری طور پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس معاملے پر ابھی تک بھارتی حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، تاہم مسلمان کمیونٹی کی جانب سے یہ مطالبہ مسلسل بڑھ رہا ہے کہ اس فلم کو روکا جائے تاکہ کسی بھی قسم کی مذہبی منافرت اور نفرت پھیلانے سے بچا جا سکے۔

یاد رہے کہ فلم کی ٹیم نے ’ادھے پور فائلز‘ کو 11 جولائی کو ریلیز کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، ابتدائی طور پر فلم کو 28 جون کو ریلیز کیے جانے کا امکان تھا۔

More

Comments
1000 characters