بارشوں کے موسم میں پھل کھانا صحت کے لیے فائدہ مند بھی ہو سکتا ہے اور نقصان دہ بھی۔ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کون سے پھل کھا رہے ہیں اور انہیں کس طرح محفوظ یا استعمال کر رہے ہیں۔
مون سون کے دوران نمی کے باعث پھلوں میں بیکٹیریا یا پھپھوندی لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر اگر انہیں صحیح طریقے سے ذخیرہ نہ کیا جائے۔
مون سون میں جلد کی حفاظت کے لیے 5 ضروری غذائی تبدیلیاں
کچھ پھل نظامِ ہاضمہ کو بہتر کرتے ہیں اور بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، جبکہ کچھ تیزی سے خمیر بننے یا کیڑے لگنے کے باعث نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ آگے آپ جانیں گے کہ بارش کے موسم میں کون سے پھل کھانا بہتر ہے اور کن سے پرہیز کرنا چاہیے۔
مون سون میں کھانے کے لیے 10 بہترین اور نقصان دہ پھل
بارش کے موسم میں صحت مند رہنے کے لیے پھلوں کا درست انتخاب بہت اہم ہوتا ہے، کیونکہ نمی کے باعث مختلف انفیکشنز اور ہاضمے کے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔ ایسے میں کچھ پھل نہ صرف قوتِ مدافعت بڑھاتے ہیں بلکہ نظامِ ہاضمہ کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
مون سون بارشوں میں خطرناک اسکن انفیکشنز سے کیسے بچیں؟
ماہرین کے مطابق مون سون میں درج ذیل پھلوں کو اپنی غذا میں ضرور شامل کرنا چاہیے۔
بہترین پھل
سیب
سیب فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں، جو ہاضمے کو بہتر بنانے اور جسم کی قوتِ مدافعت بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتے ہیں اور دیر تک پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتے ہیں۔ اس کا موٹا چھلکا اسے نمی سے محفوظ رکھتا ہے، خاص طور پر اگر اسے دھو کر کھایا جائے۔
بارش کے موسم میں جوتوں کو صاف رکھنے کے لیے یہ ٹرکس اپنائیں
ناشپاتی
ناشپاتی پانی سے بھرپور پھل ہے جو معدے پر نرم اثر ڈالتی ہے۔ اس میں وٹامن سی اور پوٹاشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو جسم کی سوزش کم کرنے اور ہاضمے کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، خاص طور پر ان دنوں میں جب معدے کے مسائل عام ہوں۔
انار
انار آئرن اور اینٹی آکسیڈنٹس کا بہترین ذریعہ ہے جو خون کی کمی دور کرنے اور قوتِ مدافعت بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ اس کا سخت چھلکا نمی سے پیدا ہونے والے جراثیم سے بچاؤ فراہم کرتا ہے، جب کہ اس کا جوس تھکن اور وائرل انفیکشن سے نجات میں مدد دیتا ہے۔
کیلا
مون سون میں اکثر لوگوں کو پیٹ کی خرابی یا دست کی شکایت ہوتی ہے، ایسے میں کیلا بہترین انتخاب ہے۔ یہ نہ صرف ہاضمے کو بہتر کرتا ہے بلکہ جسم میں الیکٹرولائٹس کا توازن بھی بحال کرتا ہے۔ آسانی سے ہضم ہو جانے کی خصوصیت اسے بیماری کے بعد تیزی سے صحتیاب ہونے کے لیے بھی مفید بناتی ہے۔
جامن
یہ موسمی پھل مون سون میں خاص طور پر فائدہ مند ہے۔ جامن میں قدرتی جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جو نظامِ ہاضمہ کو صاف رکھنے، شوگر کو کنٹرول کرنے اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ہوتا ہے۔
ان پھلوں کو اپنی روزمرہ غذا میں شامل کر کے نہ صرف آپ مون سون کے عام مسائل سے بچ سکتے ہیں بلکہ جسم کو ضروری غذائیت بھی فراہم کر سکتے ہیں۔
مون سون میں کن پھلوں کو کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے
بارش کے موسم میں جہاں کچھ پھل صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، وہیں بعض پھل ایسے بھی ہیں جن سے احتیاط برتنا ضروری ہے۔ نمی اور گرمی کی وجہ سے یہ پھل جلد خراب ہو جاتے ہیں، جن میں بیکٹیریا یا پھپھوندی پیدا ہو سکتی ہے جو پیٹ کی خرابی، اسہال یا فوڈ پوائزننگ جیسے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کون سے پھل مون سون میں کھانے سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔
تربوز
تربوز اگرچہ پانی کی کمی دور کرتا ہے، لیکن برسات میں یہ جلد خراب ہو جاتا ہے۔ نمی کے باعث اس میں بیکٹیریا پیدا ہو سکتے ہیں، جو پیٹ کے انفیکشن یا دست کا سبب بن سکتے ہیں، خاص طور پر اگر یہ زیادہ دیر تک باہر پڑا رہے۔
خربوزہ
خربوزے میں بھی پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو اسے پھپھوندی لگنے کے لیے موزوں بناتی ہے۔ اگر اسے فریج میں نہ رکھا جائے یا پرانا ہو جائے تو یہ جلد خمیر بن جاتا ہے اور پیٹ کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
پپیتا
پپیتا عام طور پر صحت بخش پھل ہے، لیکن بارش کے دنوں میں یہ جلدی گلنے لگتا ہے۔ زیادہ پکا ہوا یا نرم پپیتا بیکٹیریا پیدا کر سکتا ہے جو پیٹ کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے اسے تازہ اور سخت حالت میں کھانا چاہیے۔
لیچی
لیچی کا نرم چھلکا اور مٹھاس اسے مون سون میں کیڑوں اور پھپھوندی کا آسان شکار بنا دیتی ہے۔ اگر لیچی تازہ اور اچھی طرح دھوئی نہ گئی ہو تو اس سے فوڈ پوائزننگ یا بدہضمی ہو سکتی ہے۔
انگور
انگور نہایت نازک پھل ہے جو بارش کے موسم میں جلدی خراب ہو جاتا ہے۔ اس کے چھلکے پر بیکٹیریا یا پھپھوندی جم سکتی ہے، خاص طور پر اگر اچھی طرح نہ دھوئے جائیں۔ اگر یہ تازہ نہ ہوں تو انہیں کھانے سے گریز بہتر ہے۔
مون سون میں ہمیشہ تازہ، موسمی پھلوں کا انتخاب کریں اور انہیں استعمال سے پہلے اچھی طرح دھو لیں تاکہ بیماریوں سے بچا جا سکے اور صحت کا خیال رکھا جا سکے۔