نیلی چائے جنوبی ایشیا کی ایک مشہور جڑی بوٹیوں والی چائے ہے جو ’Clitoria ternatea‘ نامی پودے کے نیلے رنگ کے خوبصورت پھولوں سے تیار کی جاتی ہے۔ یہ چائے نہ صرف اپنی ’دلکش نیلی رنگت‘ کی وجہ سے جانی جاتی ہے بلکہ ’طبی فوائد‘ کے باعث بھی دنیا بھر میں مقبول ہو رہی ہے۔

بلیو ٹی کیا ہے؟

بلیو ٹی کو ’خشک بٹر فلائی پیا پھولوں‘ کو گرم پانی میں بھگو کر تیار کیا جاتا ہے۔ ’مٹر کےخشک پھول ہوتے ہیں جو نیلے سے جامنی رنگ کے ہوتے ہیں اور ان میں ’اینٹھوسائنن‘ نامی اینٹی آکسیڈنٹس بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو اسے نہ صرف خوبصورت رنگ دیتے ہیں بلکہ طبی فوائد کا باعث بھی بنتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر اس چائے میں لیموں یا لائم کا رس شامل کیا جائے تو اس کا رنگ نیلے سے ’جامنی یا سرخ‘ میں تبدیل ہو جاتا ہے، اور یہ اس کی ’pH سطح‘ کی تبدیلی کا نتیجہ ہوتا ہے۔

صحت کے فوائد

اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور

بلیو ٹی میں موجود اینٹھوسائنن جسم میں ’فری ریڈیکلز‘ کو ختم کرتے ہیں، جو مختلف بیماریوں اور بڑھاپے کا سبب بنتے ہیں۔ یہ چائے خلیات کو نقصان سے بچاتی ہے اور ’دل، جگر اور دماغ‘ کی حفاظت کرتی ہے۔

دل کی صحت کے لیے مفید

تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ بلیو ٹی میں موجود مرکبات خون کی نالیوں کو کشادہ کرنے میں مدد دیتے ہیں، جو بلڈ پریشر کو کم کرنے اور ’دل کے دورے‘ یا ’فالج‘ کے خطرے کو کم کرنے میں مؤثر ہو سکتے ہیں۔

ذیابیطس میں معاون

نیلے پھولوں کے اجزاء خون میں ’شوگر اور انسولین‘ کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ کاربوہائیڈریٹس کو ہضم کرنے والے خامروں کو روک کر شوگر کے جذب کو سست کر دیتے ہیں۔

دماغی صحت میں بہتری

جانوروں پر کی جانے والی تحقیق کے مطابق، یہ چائے ’یادداشت بڑھانے‘ اور ’الزائمر جیسے امراض‘ کے خلاف فائدہ مند ہو سکتی ہے، تاہم انسانوں پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

قدرتی رنگ اور کیفین سے پاک

یہ چائے ’کیفین فری‘ ہے، یعنی اسے دن یا رات کسی بھی وقت پیا جا سکتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ ’قدرتی نیلے رنگ‘ کے طور پر کھانوں میں استعمال کی جاتی ہے، بغیر کسی مصنوعی کیمیکل کے۔

عام طور پر بلیو ٹی محفوظ سمجھی جاتی ہے، لیکن زیادہ مقدار میں پینے کی صورت میں کچھ لوگوں کو متلی، معدے کی خرابی یا ڈائریا ہو سکتا ہے۔ اعتدال میں استعمال محفوظ اور فائدہ مند ہے۔

بلیو ٹی بنانے کا طریقہ

آپ بلیو ٹی کو گرم یا ٹھنڈے مشروب کے طور پر بآسانی گھر پر تیار کر سکتے ہیں۔

ایک کپ اُبلتا ہوا پانی میں 3–5 مٹر کے نیلے خشک پھول یا 1 چائے کا بیگ ڈال کر ابالیں یا ابلتےہوئے پانی میں ڈال کر ڈھانپ دیں تاکہ پھولوں کا عرق نکل کر پانی میں شامل ہوجائے۔ جب پانی نیلا ہوجائے تو اس میں حسبِ زائقہ شہد یا چینی شامل کریں۔ چاہیں تو لیموں یا لائم کا رس شامل کریں لیموں سے اس کا رنگ نیلے سے جامنی میں تبدیل ہوجائے گا۔

گرمیوں میں ’آئس ٹی‘ بنانے کے لیے چائے کو ٹھنڈا کر کے برف کے ساتھ پیش کریں۔

’بلیو ٹی‘ نہ صرف آنکھوں کو بھاتی ہے بلکہ صحت کے لیے بھی ایک خزانہ ہے۔ اس میں موجود ’قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس‘ دل، دماغ اور جسم کی عمومی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ تاہم اگرآپ صحت کی خرابی یا صحت کے پیچیدہ مسائل سے گزر رہے ہیں تو اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق عمل کریں۔

More

Comments
1000 characters