بچپن میں کھلونے صرف کھیل کا ذریعہ نہیں ہوتے، بلکہ وہ بچوں کی سوچ، احساسات اور خود اعتمادی کو بھی تشکیل دیتے ہیں۔ خاص طور پر ایسی گڑیاں جو بچوں کو یہ احساس دلائیں کہ وہ جیسے ہیں، ویسے ہی خوبصورت اور قابلِ فخر ہیں۔ اسی جذبے کے تحت باربی نے ایک نئی گڑیا متعارف کرائی ہے جو ٹائپ 1 ذیابیطس کے ساتھ جیتی ہے۔ یہ صرف ایک گڑیا نہیں، بلکہ ان لاکھوں بچوں کے لیے امید، ہمت اور پہچان کی علامت ہے جو روزانہ اس بیماری کا سامنا کرتے ہیں۔
یہ کوئی عام کھلونا نہیں، بلکہ ایک ایسا پیغام ہے جو لاکھوں بچوں اور والدین کے دلوں کو چھو رہا ہے۔ اب وہ بچے جو ذیابیطس کے ساتھ جیتے ہیں، اپنے جیسی گڑیا کے ذریعے خود کو پہچان سکتے ہیں۔
کیا خاص بات ہے اس نئی باربی میں؟
یہ نئی باربی گڑیا 2025 کی ’فیشنیسٹاز‘ لائن کا حصہ ہے۔ اس گڑیا میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے استعمال ہونے والے اصل آلات شامل کیے گئے ہیں، جیسے کہ،
- انسولین پمپ (جو اس کی کمر پر لگا ہوا ہے)
- گلوکوز مانیٹر (CGM) (جو بازو پر چھوٹے دل والے اسٹیکر کے ساتھ نظر آتا ہے)
- لباس میں نیلا رنگ (جو ذیابیطس کی عالمی پہچان کا رنگ ہے)
مقصد صرف کھیل نہیں، بلکہ آگاہی بھی
میٹل کمپنی نے اس گڑیا کی تیاری میں ’Breakthrough T1D‘ نامی تنظیم کے ساتھ کام کیا، جو ذیابیطس پر تحقیق اور شعور اجاگر کرنے کے لیے مشہور ہے۔ اس تعاون کا مقصد صرف ایک گڑیا بنانا نہیں، بلکہ بچوں اور والدین کو یہ دکھانا ہے کہ ذیابیطس کے ساتھ بھی زندگی خوبصورت ہو سکتی ہے۔
باربی کی سینئر نائب صدر، کرسٹا برگر نے کہا، ’ہم چاہتے ہیں کہ ہر بچہ اپنے آپ کو ان کھلونوں میں دیکھے، اور خود کو قابل اور خوبصورت سمجھے۔‘
مشہور شخصیات بھی ساتھ
دو مشہور شخصیات، ’ماڈل لیلا موس‘ اور ’فٹنس ٹرینر رابن ارزون‘، جو خود ٹائپ 1 ذیابیطس کی مریض ہیں، اس گڑیا کی سفیر (ambassadors) بنائی گئی ہیں۔ وہ پہلے سے ہی ذیابیطس سے جڑی آگاہی پھیلانے میں سرگرم ہیں، اور اب بچوں کو بھی یہ سکھا رہی ہیں کہ اپنی بیماری کے ساتھ جینا شرمندگی کی بات نہیں، بلکہ ایک طاقت ہے۔
یہ گڑیا صرف ایک کھلونا نہیں، بلکہ امید اور پہچان کی علامت ہے۔ پاکستان جیسے ملک میں بھی جہاں ذیابیطس تیزی سے بڑھ رہی ہے، ایسے کھلونے بچوں کو اعتماد دیتے ہیں۔ ذیابیطس کے ساتھ زندگی رکتی نہیں، اور باربی کی نئی گڑیا اس بات کا ثبوت ہے۔