کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ اپنی گاڑی کی بجائے سیدھا آسمان میں اُڑتے ہوئے اپنی منزل تک پہنچ جائیں؟ لگتا ہے کہ اب یہ خواب حقیقت کا روپ دھارنے والا ہے، کیونکہ چینی کمپنی چانگان نے ایک ایسا جیٹ پیک متعارف کرایا ہے جو آپ کو 1,000 فٹ کی بلندی تک اُڑا سکتا ہے۔
چانگان نے اس جدید جیٹ پیک کو ’موبائل ورلڈ کانگریس شنگھائی 2025‘ میں دنیا کے سامنے پیش کیا۔ یہ کوئی خیالی منصوبہ نہیں بلکہ ایک اصل، کام کرنے والا ماڈل ہے جس کی آزمائش بھی شروع ہو چکی ہے۔
جیٹ پیک کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟
یہ جیٹ پیک ایک ’الیکٹرک پاور‘ سے چلنے والی مشین ہے جو ’تین چھوٹے ٹربائن انجنوں‘ کے ذریعے زمین سے عمودی طور پر اوپر اُڑ سکتی ہے۔ یہ مشین ایک خاص قسم کے ’ہارنَس سسٹم‘ کے ساتھ بندھی ہوتی ہے تاکہ اُڑتے وقت انسان کا توازن برقرار رہے۔
چینی کمپنی نے اڑنے والی گاڑی متعارف کروا دی، قیمت کیا ہوگی؟
اس میں دو بڑے ’پروپیلر بازو‘ ہوتے ہیں، جن کے ساتھ ’جوائے اسٹک‘ جیسے کنٹرول ہوتے ہیں۔ انہی کے ذریعے آپ اسے اوپر، نیچے یا دائیں بائیں چلا سکتے ہیں۔ کمپنی کے مطابق یہ جیٹ پیک ’30 منٹ‘ تک فضا میں رہ سکتا ہے۔
یہ کتنا محفوظ ہے؟
ابھی اس بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کی گئی، کیونکہ یہ ماڈل ’ٹیسٹنگ مرحلے‘ میں ہے۔ کمپنی نے ’لوڈ اٹھانے کی صلاحیت‘ اور ’قانونی منظوری‘ سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کیں، لیکن ڈیزائن سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ایک ’ذاتی سفر‘ کے لیے بنایا گیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب چانگان نے ہوائی سفر پر کام کیا ہو۔ کمپنی پہلے بھی کچھ اُڑنے والی گاڑیوں (جو بڑے ڈرون کی طرح تھیں) پر تجربہ کر چکی ہے۔ اب وہ اس شعبے میں سنجیدہ سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
چین کا چاند پر پانی کی تلاش کیلئے انتہائی اسمارٹ اڑنے والا روبوٹ بھیجنے کا اعلان
چانگان نے 2024 کے آخر میں eVTOL کمپنی کے ساتھ شراکت کی تھی اور اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے پانچ سال میں ’2.7 ارب ڈالر‘ سے زائد کی سرمایہ کاری کرے گی۔ کمپنی کا لمبا منصوبہ یہ ہے کہ وہ اگلے دس سال میں ’13.9 ارب ڈالر‘ ہوائی، زمینی، بحری اور روبوٹک ٹیکنالوجی پر خرچ کرے گی۔
کیا مستقبل میں ہم سب اُڑیں گے؟
چانگان جیسے ادارے جب اس سطح پر ٹیکنالوجی میں سرمایہ لگا رہے ہیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ آنے والے برسوں میں سفر کا انداز بدلنے والا ہے۔ ممکن ہے اگلی دہائی میں ہم سڑکوں پر رش سے بچنے کے لیے ہوا میں اُڑنے والے جیٹ پیک استعمال کریں۔