کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 کے ایک فلیٹ سے اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی لاش برآمد ہونے کے بعد ان کا ایک پرانا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں انہوں نے شوبز انڈسٹری کی منافقت، بہترخاندانی تعلقات اور منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر کھل کر بات کی تھی۔

اس انٹرویو میں گفتگو کے دوران اداکارہ نے بتایا کہ ان کا تعلق لاہور سے ہے، ان کے والدین پاک فوج سے وابستہ تھے۔ ان کے والدین کی محبت کی شادی تھی۔

موت سے قبل حمیرا اصغر کی انسٹاگرام پوسٹ نے نئی بحث چھیڑ دی

انہوں نے بتایا کہ وہ ایم فل تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد بہتر مستقبل کے لیے کراچی منتقل ہوئیں اوراس میں ان کے گھر والوں کی رضامندی بھی شامل تھی۔ انہیں کراچی کے مقابلے میں لاہور کی زندگی قدرے سست لگتی تھی کراچی میں وہ گزشتہ سات سال سے مقیم تھیں۔

انٹرویو میں حمیرا اصغر نے شوبز انڈسٹری کے ماحول کو منافقانہ قرار دیا اور کہا کہ یہاں ایک ہی شخص کے کئی چہرے ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس ماحول سے بیزاری کا اظہار بھی کیا۔

ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی موت، والد کا لاش لینے آنے سے انکار

اداکارہ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ منشیات کے سخت خلاف ہیں اور زندگی میں کبھی بھی نشہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معاشرے میں منشیات کا استعمال نوجوانوں میں تیزی سے بڑھ رہا ہے، خاص طور پر تعلیمی اداروں اور پارٹیوں میں، جو تشویش کا باعث ہے۔

اداکارہ نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ان کے خواب پورے نہ ہوئے تو وہ خود کو کبھی معاف نہیں کر سکیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ذات کے حوالے سے سخت مزاج رکھتی ہیں۔

واضح رہے کہ اداکارہ کی لاش 8 جولائی کو ان کے فلیٹ سے برآمد ہوئی تھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق وہ کئی دن سے لاپتا تھیں، فلیٹ کا کرایہ نہ دینے پر عدالتی کارروائی ہوئی، جس کے دوران وہ اپنے گھر میں مردہ پوئی گئیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی مختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے۔

حمیرا کے والد نے کراچی آ کر بیٹی کی لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے، جب کہ سوشل میڈیا پر شوبز شخصیات اور مداح ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں اور ان کے وائرل انٹرویو پر تبصرے بھی کر رہے ہیں

More

Comments
1000 characters