ایپل واچ ہر دن صحت سے متعلق بہت سارا ڈیٹا جمع کرتی ہے اور ایپل کے محققین ابھی تک یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس ڈیٹا کے ذریعے کون سی نئی خصوصیات متعارف کرائی جا سکتی ہیں۔ حالیہ تحقیق کے مطابق، ایپل واچ میں اب حمل کی جانچ کرنے کی خاصیت بھی شامل ہو سکتی ہے، کیونکہ محققین نے پایا ہے کہ واچ کا ڈیٹا حمل کی تشخیص میں بہت درست ثابت ہو سکتا ہے۔

ایپل واچ روزانہ کی بنیاد پر متعدد صحت سے متعلق ڈیٹا جمع کرتی ہے، جس میں نیند، حرکت، دل کی دھڑکن، اور دیگر جسمانی سرگرمیوں کی تفصیلات شامل ہیں۔

انسانی جلد سے مشابہہ فون کیس تیار، جو سورج کی شعاعوں سے بھی جھلس جائے

اس ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے ایپل واچ کے محققین نے ایک نیا ماڈل تیار کیا ہے جس کا نام ویئرایبل بیہیوئر ماڈل (WBM) رکھا گیا ہے۔ یہ ماڈل روایتی سینسر ڈیٹا جیسے دل کی دھڑکن اور آکسیجن کی سطح کے بجائے طویل مدتی رویوں اور پیٹرنز کو مدنظر رکھتا ہے۔

یہ ماڈل ایپل کے ہارٹ اینڈ موومنٹ اسٹڈی (AHMS) کے ذریعے تیار کیا گیا، جس میں 160,000 سے زائد شرکاء نے اپنی صحت کی معلومات فراہم کیں۔

سولر میکسیمم کیا ہے اور رواں برس زمین پر اس کے کیا اثرات ہوں گے؟

اس ماڈل کو 2.5 ارب سے زائد گھنٹوں کے ڈیٹا پر تربیت دی گئی اور یہ مختلف صحت کے پیش گوئی کے کاموں میں روایتی ماڈلز سے زیادہ بہتر ثابت ہوا، خاص طور پر حمل، انفیکشن یا چوٹوں سے صحت کی بازیابی کی صورت میں۔

ڈبلیو بی ایم ماڈل ایپل واچ کے ذریعے جمع ہونے والے رویے کے ڈیٹا کو ہفتہ وار پیٹرنز کی صورت میں تجزیہ کرتا ہے۔ یہ ماڈل خاص طور پر وقت کے لحاظ سے مرتب کردہ معلومات کو سمجھنے میں ماہر ہے اور اس کا مقصد معمولات میں ہونے والی معمولی تبدیلیوں کا پتہ لگانا ہے، جیسے نیند کی تبدیلی، چال میں فرق، یا حرکت کے پیٹرنز میں تغیرات۔ یہ سب پہلو ابتدائی اسٹیج کے حمل کی نشاندہی کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

خاص طور پر حمل کی تشخیص کے لیے ڈبلیو بی ایم ماڈل نے 92 فیصد درستگی کے ساتھ کام کیا ہے۔ اس میں دل کی دھڑکن کی معلومات (PPG) کے ساتھ ساتھ رویے کی تبدیلیاں جیسے نیند کی مدت میں تبدیلی، حرکت کی پیٹرن اور چال میں فرق جیسے عوامل کو بھی شامل کیا گیا۔ یہ ہائبرڈ اپروچ صرف روایتی ڈیٹا کی بجائے زیادہ مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کا مقصد روایتی سینسر ڈیٹا کو مکمل طور پر ترک کرنا نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد دونوں یعنی روایتی بایومیٹرک ڈیٹا اور رویے کے پیٹرنز کو ایک ساتھ استعمال کرنا ہے تاکہ صحت کے طویل مدتی رجحانات کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے۔

یہ تحقیق ایپل واچ کے مستقبل میں صحت کی نگہداشت کے حوالے سے نئے امکانات کھولتی ہے اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ ایپل اس طرح کی مزید خصوصیات کو مستقبل میں اپنی ڈیوائسز میں شامل کرے گا۔

More

Comments
1000 characters