پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر اور باوقار اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران اپنے ماضی کی تلخ یادوں کو بیان کرتے ہوئے مداحوں کو جذباتی کر دیا۔

تین دہائیوں سے اداکاری کے میدان میں نمایاں مقام رکھنے والی عتیقہ اوڈھو آج بھی اپنی فنی مہارت اور خوبصورتی کے باعث ناظرین کے دلوں میں زندہ ہیں۔

علیزے شاہ کا شادی شدہ مرد فنکاروں پر طنزیہ وار

عتیقہ ان دنوں ڈراموں پر تبصرہ اور تجزیہ کرنے کے ایک پروگرام کا حصہ ہیں، جہاں انہوں نے حالیہ ڈرامہ ”دستک“ پر گفتگو کرتے ہوئے اپنے ذاتی تجربات کا بھی تذکرہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ایک کم عمر طلاق یافتہ خاتون کے طور پر کئی چیلنجز کا سامنا کر چکی ہیں۔ انہوں نے اس معاشرتی حقیقت پر روشنی ڈالی کہ تعلیم یافتہ اور اشرافیہ طبقے میں بھی طلاق یافتہ عورتوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔

’زندگی جیسے رک گئی تھی‘، نوشین شاہ کس بیماری کا شکار رہیں؟

ڈرامہ ”دستک“ کی کہانی چونکہ ایک طلاق یافتہ عورت کے گرد گھومتی ہے، اس لیے عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ وہ یہ ڈرامہ اس پر تبصرہ کیے بغیر بھی لازمی دیکھتیں، کیونکہ یہ ان کے دل کے قریب ہے۔

گفتگو کے دوران وہ اس وقت جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں جب انہوں نے اپنے سسر اور ساس کا ذکر کیا۔ آنکھوں میں آنسو لیے انہوں نے بتایا کہ ان کے موجودہ شوہر سمرعلی خان کے والدین نے نہ صرف انہیں، بلکہ ان کے بچوں کو بھی محبت اور عزت کے ساتھ قبول کیا۔

انہوں نے کہا، ”میری خوش نصیبی ہے کہ مجھے ایسے لوگ ملے جنہوں نے مجھے ماضی کی تلخیوں سے نکالا، میری قدر کی اور میرے بچوں کو اپنایا۔ ان کی محبت ہمیشہ یاد رہے گی۔“

عتیقہ اور سمرعلی خان آج ایک خوشحال اور مطمئن ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں۔ دونوں نے اپنی سابقہ شادیوں سے بچوں کو خلوص سے اپنایا ہوا ہے، اور ایک خوبصورت ”بلینڈڈ فیملی“ کی مثال قائم کی ہے۔

ان کے جذباتی لمحے نے سوشل میڈیا پر بھی لوگوں کو متاثر کیا۔

صارفین نےعتیقہ کے سچ اور دلی جذبات کو سراہا۔ ایک صارف نے لکھا، ”ہمارا معاشرہ آج بھی عورتوں کو طلاق کے بعد قبول کرنے سے قاصر ہے۔“

جبکہ ایک اور نے کہا، ”آپ کے سسرال کا رویہ واقعی مثالی تھا اور آپ کا ان کو آج بھی یاد کرنا ان کی محبت کا ثبوت ہے۔“

More

Comments
1000 characters