جرمنی کے ائیرپورٹ پر چاکلیٹ کیک کے ڈبوں سے 1500 سے زائد خطرناک مکڑیاں برآمد ہونے پر کسٹمز اہلکار حیران رہ گئے۔

برطانوی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کے کولون بون ایئرپورٹ پر کسٹمز اہلکار اُس وقت حیرت زدہ رہ گئے جب انہوں نے ویتنام سے آئے ہوئے ایک پارسل میں چاکلیٹ اسپنج کیک کے ڈبوں کے اندر چھپائی گئی 1500 سے زائد خطرناک ٹرینچولا (tarantulas Spiders) مکڑیاں دریافت کیں۔

رپورٹ کے مطابق ایئرپورٹ پر موجود کسٹمز حکام نے تقریباً 7 کلوگرام (15 پاؤنڈ) وزنی پیکیج کو اُس وقت کھولا جب انہیں اس سے آنے والی غیر معمولی بو نے متوجہ کیا، جو کسی طور پر چاکلیٹ کیک جیسی نہیں تھی۔

کسٹمز ترجمان ینس آہلند نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر میرے ساتھی اکثر دنیا بھر سے آنے والے ممنوعہ سامان پر حیران ہوتے ہیں، لیکن اس بار جب انہوں نے پیکیج میں موجود چھوٹے پلاسٹک کے کنٹینرز میں بند 1500 مکڑیاں دیکھیں، تو ان میں سے سب سے تجربہ کار اہلکار بھی کچھ کہہ نہ سکے۔

ملزم رہائی پانے والے ساتھی قیدی کے بریف کیس میں چھپ کر جیل سے فرار

یہ مکڑیاں چاکلیٹ اسپنج کیک کے ڈبوں میں پلاسٹک کے کنٹینروں کے اندر چھپائی گئی تھیں تاکہ جانچ پڑتال سے بچا جا سکے۔

آہلند نے اس غیر معمولی ضبطی پر اپنے ادارے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ لوگ صرف منافع کے لیے جانوروں کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں۔

’انسانی کھال‘ سے بنے پُراسرار ’ٹیڈی بیئر‘ نے امریکا کی سڑکوں پر خوف پھیلا دیا

ترجمان نے واضح کیا کہ یہ اقدام جرمنی میں جانوروں کے فلاحی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اور افسوس کے ساتھ یہ بھی بتایا کہ زیادہ تر مکڑیاں طویل سفر کے دوران زندہ نہ رہ سکیں۔

تاہم جو مکڑیاں زندہ بچ گئیں، انہیں ایک ماہر جانوروں کے نگہبان کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

جرمن حکام نے پیکیج کے وصول کنندہ کے خلاف ساؤر لینڈ کے علاقے میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

More

Comments
1000 characters