سینئر صحافی، سماجی کارکن اور آنکھوں کے عطیات کی علمبردار زبیدہ مصطفیٰ کی وفات کے بعد ان کا ایک عظیم انسانی وعدہ حقیقت بن گیا۔ ان کے عطیہ کردہ کورنیا کی بدولت دو افراد نے دوبارہ روشنی کی دنیا میں قدم رکھا ہے۔

زبیدہ مصطفیٰ، جو 84 برس کی عمر میں 9 جولائی کو انتقال کر گئیں، 1975ء میں زندگی ہی میں یہ عہد کر چکی تھیں کہ وفات کے بعد وہ اپنی آنکھیں عطیہ کریں گی۔

انہوں نے نہ صرف اس وعدے کو نبھایا بلکہ اپنی پوری زندگی نابینا افراد کے حقوق اور آنکھوں کے عطیات کے فروغ کے لیے وقف کر دی۔

ان کی آنکھوں کا ایک کورنیا ایک اسکول ٹیچر کو لگایا گیا، جو کئی برسوں سے بینائی سے محروم تھے۔ ماہرینِ امراضِ چشم کے مطابق یہ ٹرانسپلانٹ نہایت کامیاب رہا ہے اور مریض بہت جلد دوبارہ دیکھنے کے قابل ہو جائے گا۔

دوسری جانب، زبیدہ مصطفیٰ کے دوسرے کورنیا سے بھی ایک اور مریض کی بینائی بحال کی جا رہی ہے، جس کی تفصیلات جلد سامنے آئیں گی۔

ماہرین نے زبیدہ مصطفیٰ کے اس اقدام کو ایک ”زندگی بخش تحفہ“ قرار دیا ہے جو دوسروں کے لیے امید، روشنی اور نئی زندگی کا سبب بن رہا ہے۔

More

Comments
1000 characters