اکثر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ زیادہ پیسہ ہمیں خوشی دے گا، لیکن حقیقت میں یہ بات ہمیشہ درست نہیں ہوتی۔ سیبی سے رجسٹرڈ سرمایہ کاری مشیر، ابھشیک کمار نے ایک ایسا واقعہ شیئر کیا ہے جس میں ایک شخص نے اپنی زندگی کے 15 سال صرف محنت اور جدوجہد میں گزارے، مگر آخرکار اسے وہ سکون اور خوشی نہیں ملی جس کا وہ منتظر تھا۔

ابھشیک نے اپنے لنکڈ اِن پوسٹ میں لکھا، ”ہم سب یہ سوچتے ہیں کہ اگر 12 کروڑ کی دولت ہاتھ آجائے تو ہم بہت خوش ہوں گے، مگر میرے جاننے والے کے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔ اس نے 15 سال کی محنت سے یہ دولت کمائی، نہ کہ کسی وراثت یا لاٹری سے، لیکن آخرکار اسے وہ خوشی نہیں ملی جو وہ چاہتا تھا۔“

بٹ کوائن کا بانی دنیا کا 11 واں امیر ترین پراسرار شخص ساتوشی ناکاموٹو کون ہے؟

جب اس شخص نے اپنی زندگی کا مالی طور پر بہترین مقام حاصل کیا، تو وہ اندر سے خالی محسوس ہونے لگا۔ ابھشیک نے اس کی حالت بیان کرتے ہوئے کہا، ”اسے نہ کوئی فخر محسوس ہو رہا تھا، نہ خوشی، بس ایک عجیب سا خالی پن تھا۔“

45 سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے، اس شخص کا جسم محنت اور ذہنی دباؤ سے تھکن میں ڈوبا ہوا تھا۔ مسلسل کام کی وجہ سے اس کی صحت متاثر ہو چکی تھی اور یہی چیزیں اس کی زندگی سے سکون اور خوشی چھین چکی تھیں۔

دوست کی ایک بات نے قسمت بدل دی، 14 ہزار خرچ کر کے کروڑوں کی مالک بن گئیں

ابھشیک نے اس شخص کا موقف بیان کیا، ”دولت اگر صحت کے بغیر ہو تو وہ بے معنی لگتی ہے۔“

ایک وقت ایسا آیا کہ اس شخص کو مادی چیزوں کی خریداری میں بھی کوئی خوشی محسوس نہ ہونے لگی۔ قیمتی اشیاء خریدنے کا جوش بہت جلد ختم ہو گیا۔ اس نے چھٹیاں منائیں، خاندان کے ساتھ وقت گزارا اور یادیں بنائیں، لیکن وہ اب کسی بھی چیز سے اتنا خوش نہیں تھا۔ کام کا دباؤ، طویل اوقات اور جسمانی تھکن نے اس کی زندگی کو بے رنگ کر دیا تھا۔

جب وہ ماضی میں دیکھتا ہے تو اسے احساس ہوتا ہے کہ پیسہ کمانے کے پیچھے بھاگتے ہوئے اس نے اپنے ذہنی سکون کو قربان کر دیا۔ اس نے یہ بھی سوچا کہ اگر وہ اپنی ذہنی حالت اور سٹریس مینجمنٹ پر توجہ دیتا، تو شاید اس کی زندگی بہتر ہوتی۔

اب وہ سرمایہ کاری کے حوالے سے بھی اتنا دلچسپی محسوس نہیں کرتا تھا۔ ابھشیک نے اس کی بات کو یوں بیان کیا، ”پیسہ کبھی بھی آپ کے پیسے کے ساتھ تعلق کو بہتر نہیں بنا سکتا۔“

اس کہانی کا مقصد یہ نہیں تھا کہ وہ شخص پچھتایا، بلکہ اس میں ایک اہم سبق چھپاہوا تھا، ”دولت کا اندھا پیچھا کرنے کی بجائے، زندگی میں توازن پیدا کرنا زیادہ ضروری ہے۔“

ابھشیک نے اس کہانی سے زندگی گزارنے کا ایک نیا نظریہ پیش کیا: ”توازن > اندھی دولت کا جمع کرنا“

اس واقعہ کا یہ پیغام ہے کہ اگرچہ پیسہ ضروری ہے، لیکن یہ آپ کی صحت، ذہنی سکون، اور اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزارنے کی قیمت پر نہیں ہونا چاہیے۔ آخرکار، ”اصل دولت اچھے طریقے سے جینے میں ہے، صرف بینک بیلنس بڑھانے میں نہیں۔“

More

Comments
1000 characters