دنیا کے نایاب ترین ڈائناسور فوسلز میں شامل سریٹو سارس کے ایک مکمل نوعمر ڈھانچے کو 30 اعشاریہ 5 ملین امریکی ڈالر میں نیلام کر دیا گیا۔ یہ فوسل نیویارک میں معروف نیلام گھر سوتھبیکی کے زیر اہتمام فروخت کردیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیلامی کے دوران چھ بولی دہندگان کے درمیان محض چھ منٹ میں یہ تاریخی فوسل اس ابتدائی تخمینے (4 سے 6 ملین ڈالر) سے کئی گنا زیادہ قیمت پر فروخت ہوا۔

نیلام گھر کے مطابق یہ ڈھانچہ اب تک دریافت ہونے والے چار سریٹو سارس فوسلز میں سے نہ صرف واحد نوعمر ہے، بلکہ اپنی 139 ہڈیوں اور تقریباً مکمل کھوپڑی (57 ہڈیوں) کے ساتھ انتہائی مکمل اور محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔

سریٹو سارس ایک گوشت خور، ناک پر سینگ رکھنے والا ڈائناسور تھا، جس کی پشت اور دم پر ہڈیوں کی تہہ نما ساخت ہوتی تھی۔ یہ مخصوص ڈھانچہ 1.9 میٹر (6 فٹ 3 انچ) بلند اور 3.25 میٹر (10 فٹ 8 انچ) لمبا ہے۔

یہ فوسل 1996 میں امریکی ریاست وائیومنگ کے بون کیبن کان سے دریافت کیا گیا تھا اور اس کا تعلق 150 ملین سال قبل کے آخری جراسک دور سے ہے۔

یہ نایاب نمونہ 2000 سے 2024 تک میوزیم آف اینشینٹ لائف، یوٹاہ میں عوامی نمائش پر رہا، تاہم اس پر سائنسی تحقیقی مضمون تاحال شائع نہیں ہوا۔

سوتھبیکی نے بتایا کہ خریدار نے اس فوسل کو کسی تعلیمی ادارے کو قرض پر دینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے تاکہ یہ نمونہ سائنسی تحقیق اور عوامی تعلیم کے لیے استعمال ہو سکے۔

نیلامی کے اسی سیشن میں زمین پر موجود سب سے بڑا مریخی شہابیہ بھی 5.3 ملین ڈالر میں فروخت کیا گیا۔

More

Comments
1000 characters