بھارت، بہار کے ضلع مغربی چمپارن کے ایک دور افتادہ گاؤں میں صرف ایک سالہ بچے نے زہریلے کوبرا سانپ کو اپنے ننھے دانتوں سے کاٹ کر مار ڈالا۔

یہ ناقابلِ یقین واقعہ موہچھی بنکٹوا گاؤں میں پیش آیا، جہاں گوند کمار نامی بچہ سانپ کے ساتھ کھیلتے ہوئے اچانک بے ہوش ہو گیا۔ اہل خانہ کے مطابق، گوند نے گھر میں موجود ایک زندہ کوبرا کو پکڑ لیا اور اُسے چبا ڈالا۔ اس دوران دادی نے جب بچے کو دیکھا تو سانپ فرش پر مردہ پڑا تھا اور بچہ بے ہوش ہو چکا تھا۔

خود کو 200 بار سے زیادہ سانپ سے ڈسوا کر تریاق حاصل کرنے کی کوشش

بچے کو فوری طور پر قریبی پرائمری ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا جہاں سے اُسے بیتیا کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ، ڈاکٹر دوواکانت مشرا نے بتایا کہ ’فی الحال بچہ ڈاکٹروں کی نگرانی ہے۔ اگر زہر کے اثرات ظاہر ہوئے تو فوری علاج شروع کیا جائے گا۔‘

یہ واقعہ نہ صرف مقامی آبادی بلکہ سوشل میڈیا پر بھی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، جہاں لوگ اسے قدرت کا ایک انوکھا کرشمہ قرار دے رہے ہیں۔

ماہرینِ جنگلی حیات کے مطابق، حالیہ بارشوں اور غیر منصوبہ بند تعمیرات کے باعث سانپوں کی آمد رہائشی علاقوں میں بڑھ گئی ہے۔ گڑگاؤں میں جولائی کے دوران 85 سانپوں کو مختلف علاقوں سے ریسکیو کیا گیا۔

مارنے کی کوشش یا محبت کا بوسہ، لڑکی کے پیار میں پاگل سانپ 11 بار ڈس گیا

واضح رہے کہ کوبرا دنیا کے مہلک ترین سانپوں میں شمار ہوتا ہے، اور بھارت میں ہر سال ہزاروں افراد سانپ کے کاٹنے سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔ کچھ دن قبل لدھیانہ میں دو بہنیں سانپ کے ڈسنے سے جاں بحق ہوگئی تھیں۔

More

Comments
1000 characters