پاکستانی شوبز انڈسٹری کا جانا پہچانا نام، معروف اداکار اور مقبول گیم شو ’جیتو پاکستان‘ کے میزبان فہد مصطفیٰ حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک تنازعے کا شکار بن گئے ہیں۔ یہ تنازع اس وقت سر اٹھاتا نظر آیا جب ان کے سابق فوٹوگرافر عمر سعید نے ایک ویڈیو کے ساتھ ایک چونکا دینے والی پوسٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے فہد پر تضحیک اور پیشہ ورانہ نقصان پہنچانے جیسے سنگین الزامات عائد کیے۔

عمر سعید، جو ’جیتو پاکستان لیگ‘ کے دوران فہد مصطفیٰ کے ساتھ بطور فوٹوگرافر منسلک رہے، کا کہنا ہے کہ انہیں کئی مواقع پر فہد نے عوامی طور پر بےعزت کیا، اور بالآخر اُن کی ملازمت بھی ختم کروا دی گئی۔ عمر کے مطابق، ’فہد مصطفیٰ نے بار بار میرے ساتھ امتیازی رویہ اپنایا اور دوسروں کے سامنے مجھے نیچا دکھایا، حتیٰ کہ اے آر وائی سے بھی نکلوا دیا، جس سے میرا کیریئر تباہ ہوگیا۔‘

عمر نے یہ بھی واضح کیا کہ اب وہ اپنا کاروبار کر رہے ہیں اور زندگی کی گاڑی خود چلا رہے ہیں، تاہم ان کا ماننا ہے کہ سچ سامنے لانا ضروری ہے تاکہ مزید افراد کسی مشہور شخصیت کے تکبر کا شکار نہ بنیں۔

ندا یاسر کے شو میں ابتک کیوں شرکت نہیں کی، فہد مصطفیٰ نے دلچسپ وجہ بتادی

یہ پوسٹ سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر فہد مصطفیٰ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی صارفین نے عمر سعید کی حمایت میں آواز اٹھاتے ہوئے فہد کو مغرور اور بدتمیز قرار دیا۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ’اگر وہ کیمرے کے سامنے بدتمیزی کرتا ہے تو کیمرے کے پیچھے اس کا رویہ کیسا ہوگا؟‘

جبکہ کچھ صارفین نے معاملے کو یک طرفہ نہ لینے کا مشورہ دیتے ہوئے فہد کا مؤقف بھی سننے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایک صارف نے لکھا، ’کسی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے ہمیں دونوں پہلو جاننے چاہییں۔‘

تاحال فہد مصطفیٰ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ سوشل میڈیا صارفین اب اس خاموشی کو مزید برداشت کرنے کے موڈ میں نہیں، اور کھل کر مطالبہ کر رہے ہیں کہ فہد مصطفیٰ اپنا مؤقف پیش کریں تاکہ سچ سامنے آسکے۔

More

Comments
1000 characters