گرمیوں اور بارش میں شہروں اور دیہاتوں میں بجلی کی بندش عام ہے۔ خصوصا برسات کے سیزن میں جیسے ہی ٹپ ٹپ پھوار برستی ہے ، بجلی بھی چلی جاتی ہے۔ حبس اور گھٹن میں بغیر پنکھوں کے رہنا کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا ہے۔
آج ہم آپ سے کچھ ایسی ٹپس شیئر کرنے جارہے ہیں ،جو گرمی اور برسات میں بغیر بجلی کے بھی آپ کے کمروں کو ٹھنڈا رکھیں گی۔
کھاناکھانےکے بعد 100 قدم چلیں، خراب ہاضمے سے محفوظ رہیں
ہمارے ملک میں ویسے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا محال کیا ہوا ہے۔ اور جب بارش کی دو بوندیں گرتی ہیں تو بجلی کی بندش کا مسئلہ اور بھی بڑھ جاتا ہے۔ ایسے میں گھٹن، اور حبس میں انسان کا سانس لینا دوبھرہوجاتا ہے۔ خصوصا دوپہر میں وقت کاٹنا مشکل لگتا ہے۔
آج ہم آپ کے ساتھ کچھ ایسے طریقے شیئر کریں گے ، جس کی مدد سے آپ بجلی کے بغیر بھی اپنے کمروں کو ٹھنڈا رکھ سکیں گے اور بجلی جانے کے بعد بھی گرمی محسوس نہیں ہوگی۔
کھڑکیاں بند رکھیں
اکثر ہم گرمیوں میں گھر کی کھڑکیاں بند رکھتے ہیں ، تاکہ باہر کی ٹھنڈی ہوا گھر میں داخل ہو سکے اور کمروں کو ٹھنڈا کر دے۔ یاد رکھیں اگر لائٹ چلی جائے تو کھڑکیاں کھول دینے کی غلطی ہرگز نہ کریں۔ دن میں بھی نہیں۔ آپ انہیں کسی سوتی کپڑے سے بنے پردوں سے بھی کور کر سکتے ہیں۔ اگر شام کو لائٹ چلی جائے تو ایسے میں کھڑکیاں کھول دیں۔
چونا لگائیں
گھروں کے گرم ہونے کی ایک وجہ چھت کا گرم ہوناہے۔ دن بھر سورج کی روشنی سے یہ چھتیں گرم ہوجاتی ہیں اور ان کی تپش پورا دن گھر کو گرم رکھتی ہے۔ اگراس کا کوئی آسان اور سستا حل نکالا جائے تو نہ صرف بارش، بلکہ پوری گرمیاں آرام سے گذر سکتی ہیں۔
بازار سے چونا اور فیویکول خرید لیں ۔ چونے کو رات بھر ایک لوہے کی بالٹی میں بھگو کر رکھ دیں۔
اگلی صبح اس میں فیویکول ملا کر چھت کے فرش پر دیواروں میں کی جانے والے پینٹ کی طرح لگا دیں۔ اور اسے چوبیس گھنٹے کے لیے خشک ہونے دیں۔
دن اس پر دو سے تین اورکوٹ لگائیں۔ تاکہ ایک گاڑھا پیسٹ لگ جائے۔ اس سے آپ کی چھت گرم نہیں ہوگی اور آپ کا گھر بغیر پنکھے کے بھی ٹھنڈا رہے گا۔
ہریالی کو اہمیت دیں
پرانے زمانے میں گلیوں اور محلوں کے ساتھ ساتھ گھروں میں بھی پودے لگانے کا رواج عام تھا۔ یہ درخت اور پودے ماحول کو ٹھنڈا رکھتے تھے۔ اب زمانہ بدل چکا ہے، وقت کے ساتھ ساتھ محلوں میں درخت لگانے کا رواج دم توڑتا گیا، اب گرمی سے بچنے کے زیادہ سے زیادہ یہ کیا جا سکتا ہے کہ آپ اپنے گھروں میں انڈور پودے لگائیں۔ اس سے گھر کی ہوا صاف اور تازہ رہے گی۔ اور کمرہ بھی ٹھنڈا رہے گا۔ آپ اپنی بالکنی میں ایک منی گارڈن تیار کرسکتے ہیں۔
پانی کا چھڑکاو
یہ پرانے زمانے سے چلتا ہوا ایک آزمودہ نسخہ ہے۔ رات کو اگر بجلی نہ بھی جائے تو شام میں گھروں کی چھتوں پر پانی کا چھڑکاو ضرور کردینا چاہیے، تاکہ رات کی نیند ہوسکے ۔ اس کے علاوہ آپ اپنے صحن میں بھی پانی چھڑک سکتی ہیں اور اگر آپ کے علاقے میں پانی کی قلت کا مسئلہ ےتو کپڑے دھونے یا پونچھے کے پانی کو بھی چھت پر ڈال کرمقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر اپ کے گھر کی کھڑکیوں پر سوتی پردے لٹک رہے ہوں تو ان پر بھی پانی چھڑکا جا سکتا ہے۔ اس طرح یہ نم ہوجائیں گے اور کمرے میں ٹھنڈی ہوا پھینکیں گے۔
۔
Comments are closed on this story.