**ہضم ہونے میں آسان اور لذیذ کیلا ہرایک کا پسندیدہ ہوتا ہے، خواہ وہ بچہ ہو یا بڑا، کیلے میں موجود پوٹاشیم، آئرن، کیلشیم، فولیٹ۔ نیاسین، مینگنیز، صحت کے حیرت انگیز فوائد فراہم کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کیلے کو سپر فوڈز کا درجہ دیا گیا ہے۔ **
لیکن کیلے سے متعلق کچھ سوالات والدین کو پریشان کرتے ہیں، مثلا بچوں کو کب اور کس وقت کیلا دینا چاہیے؟ کیا انہیں ہر موسم میں کیلا کھلایا جاسکتا ہے؟
بچوں کے ماہرین اور ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کیونکہ کیلا ایک زود ہضم غذا ہے اور نرم بھی ہوتا ہے، اس لیے یہ بچوں کے لیے پہلا غذائیت سے بھر ہور کھانا ہو سکتا ہے، اسی لیے ڈاکٹرز شیرخوا بچوں کے چھ ماہ مکمل ہونے کے بعد ان کی خوراک میں کیلے کو شامل کرنے کی تجویز دیتے ہیں۔ کیونکہ کیلکے میں موجود پوٹاشیم اور وٹامن سی بچے کی صحت کو بہتر رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
اس کے علاوہ کیلا ایک بہترین سفری کھانا بھی بن سکتاہے، جسے آپ بچے کو سفر کے دوران جب اور جہاں چاہے، کھلا سکتے ہیں۔
بچے کو پہلی بار کیلا کھلاتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ وہ پکا ہوا ہو، پھر اچھی طرح میش کر کے دودھ کی تھوڑی سی مقدار کے ساتھ دیا جاسکتا ہے۔
بچے کو احتیاط کے ساتھ کیلا کھلائیں اور عمر کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ اس کی مقدار کو بڑھاتی جائیں۔
کیلے میں موجود فائبر ہاضمے کو بہتر رکھنے میں مدددیتا ہےاور قبض جیسے مسائل میں بھی بچے کو فائدہ پہنچاتا ہے، اور اسے ارام فراہم کرنے کا کام کرتا ہے۔
بچوں کو ہائپر سرگرمیوں کے لیے بہت زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، ایسی صورت میں انہیں پکے ہوئے کیلے دیے جائیں۔ کیونکہ اس میں موجود کاربو ہائیڈریٹ سے بچوں میں فوری توانائی ملتی ہے۔
کیلے کے متعلق ایک سوال ذہن میں یہ بھی ابھرتا ہے کہ اسے ہر موسم میں بچوں کو کھلایا جا سکتا ہے،
بچوں کے ماہرین کہتے ہیں کہ موسم گرم ہویا سرد ،کیلاآپ کےبچے لیے ایک اچھا سپر فوڈ ہے اس لیے انہیں خورا ک میں ضرور شامل کرنا چاہیے۔
Comments are closed on this story.